لاہور (این این آئی) لاہور کی احتساب عدالت نے نجی پراپرٹی خریداری ریفرنس کی سماعت کرتے ہوئے جنگ اور جیو گروپ کے ایڈیٹر اِن چیف میر شکیل الرحمن سے لیے گئے فون اور ریکارڈ واپس کرنے کا حکم دے دیا۔احتساب عدالت لاہور کے جج اسد علی نے کیس کی سماعت کی۔قومی احتساب بیورو (نیب) کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ قبضے میں لیے گئے موبائل فون اور دستاویزات کا فرانزک آڈٹ کرانا ہے۔
میر شکیل الرحمن کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ 36 سال پرانیمعاملے کا تمام ریکارڈ ریفرنس کے ساتھ ہے، یہ اغواء برائے تاوان یا دہشت گردی کا مقدمہ نہیں کہ فون کا فرانزک ہو۔عدالت نے سوال کیا کہ معاملہ 1986ء کا ہے تو آج فون کے فرانزک کی کیا ضرورت ہے؟ کوئی تازہ ثبوت ہو تو موبائل لیا جائے، اب اس میں سے کیا نکالنا ہے؟نیب کے پراسیکیوٹر موبائل فون کے فرانزک کے لیے عدالت کو مطمئن نہ کر سکے جس پر عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کی استدعا مسترد کرتے ہوئے موبائل فون اور دیگر اشیاء واپس کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے مقدمے میں نامزد سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف کے ناقابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری جاری کرنے کا حکم بھی دیا۔جج اسد علی نے حکم دیا کہ نواز شریف کے وارنٹِ گرفتاری وزارتِ خارجہ کے ذریعے لندن بھجوائے جائیں، وارنٹِ گرفتاری بھجوا کر رپورٹ عدالت کو دی جائے۔احتساب عدالت لاہور کے جج اسد علی نے کیس کی سماعت 17 ستمبر تک ملتوی کر دی۔ لاہور کی احتساب عدالت نے نجی پراپرٹی خریداری ریفرنس کی سماعت کرتے ہوئے جنگ اور جیو گروپ کے ایڈیٹر اِن چیف میر شکیل الرحمن سے لیے گئے فون اور ریکارڈ واپس کرنے کا حکم دے دیا۔احتساب عدالت لاہور کے جج اسد علی نے کیس کی سماعت کی۔قومی احتساب بیورو (نیب) کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ قبضے میں لیے گئے موبائل فون اور دستاویزات کا فرانزک آڈٹ کرانا ہے۔