لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ کو پہچاننے سے انکار کر دیا۔ اس ویڈیو میں ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ عاصم سلیم باجوہ کی جائیداد کی تفصیلات سامنے آنے پر ان کا موقف کیا ہے، کیا اس پر کارروائی نہیں ہونی چاہئے، اس سوال کے جواب میں ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے کہا کہ کون باجوہ صاحب؟
کیا ہوگیا ان کو؟ ہمارے علم میں ایسی کوئی چیز نہیں ہے۔ دوسری جانب جمعیت علماء اسلام کے مرکزی ترجمان و سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ بلوچستان کی ترقی کے لیے کھربوں روپیوں کے فنڈز آئے لیکن وہ کرپشن کی نذر ہوگئے، ٹینکیوں سے اربوں روپے برآمد ہوئے لیکن احتساب کے حوالے سے کوئی بات آگے نہیں بڑھ سکی، عاصم سلیم باجوہ کے متعلق کھربوں کی باتیں ہورہی ہیں لیکن نہ اس کی کوئی تردید سامنے آرہی اور نہ ہی اب تک کوئی تحقیقات کے حوالے سے پیش رفت ہورہی ہے۔ جمعرات کے روز اپنی رہائشگاہ جامع مطلع العلوم میں مختلف وفود اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ حسین احمد کا کہنا تھا کہ عاصم سلیم باجوہ کا ابھی اس ادارے سے کوئی تعلق نہیں اب تو وہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی اور سی پیک کے سربراہ ہیں اس لیے ضروری ہے کہ عاصم سلیم باجوہ پر جو الزامات ہیں ان کی تردید کی جائے یا تحقیقات کی جائے تاکہ اصل حقائق سامنے آسکیں کہا جارہا ہے کہ عاصم سلیم باجوہ پر الزامات بین الاقوامی سازش کا حصہ ہے اگر یہ بین الاقوامی سازش ہے تو اسے بے نقاب کیا جائے تاکہ معلوم ہوسکے کہ اصل حقائق کیا ہیں لیکن ماضی کے تجربات کی روشنی میں دیکھا گیا ہے کہ جنرل پرویز مشرف اور دیگر ریٹائرڈ لوگ احتسابی ڈنڈے کی دسترس سے باہر رہے ہیں اور عدالتی شکنجے سے بھی ان کو بچایا گیا ہے۔
یہ ڈی جی نیب نواز شریف کیخلاف پانامہ سے اقامہ نکال لائے تھے اور عاصم باجوہ کے متعلق سوال پر کہتے ہیں
"ہمیں علم نہیں" pic.twitter.com/DSMnhhe9gk
— Wakeel (@lawliga) September 2, 2020