اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کے سابق نامور نعت خواں مرحوم جنید جمشید کی تیسری اہلیہ نے جائیداد میں حصے کے لیے دعویٰ دائر کیا تھا جس کی پندرہ اگست کے بعد دو ستمبر کو دوبارہ سماعت ہوئی، سندھ ہائی کورٹ نے جنید جمشید کی اہلیہ کی درخواست پر مرحوم کی جائیدا د منتقلی اور فروخت پر پابندی کے حکم امتناع میں مزید توسیع کر دی ہے۔ واضح رہے کہ مرحوم جنید جمشید کی تیسری اہلیہ
نے جائیداد میں حصے کے لیے دعویٰ دائر کر رکھا ہے۔اسلام آباد کی رہائشی جنید جمشید کی تیسری اہلیہ رضیہ مظفر کی جانب سے جائیداد میں حصے کیلئے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا گیا ہے۔درخواست گزار رضیہ مظفر کا کہنا ہے کہ جنید جمشید سے 20 اکتوبر 2009 میں شادی ہوئی، جنید جمشید کی پہلی بیوی کے بچے جائیداد میں سے حصہ نہیں دے رہے ہیں۔عدالت نے گزشتہ سماعت پر فریقین کو 2 ستمبر کے لیے نوٹسز جاری کرتے ہوئے حکم دیا تھا کہ درخواست کے فیصلہ تک جائیداد فروخت یا منتقل نہیں ہو سکے گی۔یاد رہے کہ دسمبر 2016 میں جنید جمشید پی آئی اے کے چترال سے اسلام آباد جانے والے طیارے میں سوار تھے تاہم بدقسمت طیارہ حویلیاں کے قریب حادثے کا شکار ہو گیا جس میں جنید جمشید سمیت طیارے میں سوار تمام 48 مسافر جاں بحق ہو گئے تھے۔ پاکستان کے سابق نامور نعت خواں مرحوم جنید جمشید کی تیسری اہلیہ نے جائیداد میں حصے کے لیے دعویٰ دائر کیا تھا جس کی پندرہ اگست کے بعد دو ستمبر کو دوبارہ سماعت ہوئی، سندھ ہائی کورٹ نے جنید جمشید کی اہلیہ کی درخواست پر مرحوم کی جائیدا د منتقلی اور فروخت پر پابندی کے حکم امتناع میں مزید توسیع کر دی ہے۔ واضح رہے کہ مرحوم جنید جمشید کی تیسری اہلیہ نے جائیداد میں حصے کے لیے دعویٰ دائر کر رکھا ہے۔اسلام آباد کی رہائشی جنید جمشید کی تیسری اہلیہ رضیہ مظفر کی جانب سے جائیداد میں حصے کیلئے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا گیا ہے۔