اسلام آباد(آن لائن) ٹیکس دہندگان اور ایکسپورٹرز کے ذمہ واجب الاداٹکس ریفنڈز کا حجم 710ارب روپے سے تجاوز کر گیا۔مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے ادوار حکومت کے اربوں روپے کے ریفنڈز تبدیلی سرکار کے گلے پڑگئے۔ مجموعی طور پر 5لاکھ 71ہزار ریفنڈ کیسز
میں سے 4لاکھ 76ہزار سابق ادوار کے ہیںتحریک انصاف حکومت ابتک 240ارب روپے کے ریفنڈز ادا کر چکی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف بی آر کے ذمے واجب الاداٹکس ریفنڈز کا حجم 710ارب روپے سے بھی تجاوز کر چکا ہے۔ سابقہ ادوار کے اربوں روپے کے ٹیکس ریفنڈز تحریک انصاف کی حکومت کے گلے پڑگئے ہیں۔ 2007سے2018تک کے 376ارب روپے ریفنڈز واجب الادا ہیں۔ انکم ٹیکس کی مد میں سب سے زیادہ 568ارب روپے جبکہ سیلز ٹیکس کی مد میں ایف بی آر کے ذمے واجب الادا ٹکس ریفنڈز کا حجم 142ارب روپے ہے جبکہ 5لاکھ 71ہزار زیرالتوا کیسز میں سے 4لاکھ 70ہزار کیسز سابق ادوار کے ہیں۔ تحریک انصاف کی حکومت رواں سال 240ارب روپے کے ٹیکس ریفنڈز ادا کر چکی ہے جبکہ مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ایف بی آر حکام کو فنڈز کا انتظام کرنے کی ہدایت کی ہے۔