اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

حکومت گرانے کا فیصلہ، اگلی حکومت کس کی ہو گی، شہباز شریف اور بلاول بھٹو کا اتفاق ہو گیا

datetime 2  ستمبر‬‮  2020 |

کراچی(این این آئی) ملک کی دوبڑی اپوزیشن جماعتوں مسلم لیگ(ن)اور پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت کے درمیان ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال اور اپوزیشن کے آئندہ کے سیاسی لائحہ عمل کے حوالے سے اہم ملاقات ہوئی ہے۔مسلم لیگ (ن)کا اعلی سطحی وفد پارٹی صدر میاں شہباز شریف کی قیادت میں بدھ کی شام سابق صدر آصف علی زرداری اور پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے لئے

بلاول ہائوس پہنچا تھا ۔ ملاقات میں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور پی پی پی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو، فرحت اللہ بابر، نوید قمر، وقار مہدی اور عاجز دھامرا بھی موجود تھے جبکہ مسلم لیگ(ن)کے وفد میں مریم اورنگزیب، احسن اقبال، زبیر احمد، رانا مشہود اور شاہ محمد شاہ شامل تھے۔آصف علی زرداری نے اپنی علالت کے باوجود بلاول ہاس کے دروازے پر آکر میاں شہباز شریف اور ان کے رفقاکا بڑی گرمجوشی سے خیرمقدم کیا۔سابق صدر آصف زرداری، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور شہباز شریف کے درمیان ہونے والی اس ملاقات میں قومی سیاست سے متعلق اہم امور زیربحث آئے۔باخبر زرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے موجودہ حکومت کی سیاسی انتقامی کارروائیوں، حالیہ گرفتاریوں اورنیب کاروائیوں کے خلاف مشترکہ جدوجہد کا اصولی فیصلہ کرلیا اور انہوں نے اس رائے کا اظہار بھی کیا کہ حکومت اپنی مخالف سیاسی شخصیات کو عوامی حقوق کی جدوجہد سے روکنے کے لئے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے جس کا مقابلہ کرنے کے لئے اپوزیشن کی صفوں میں کامل اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہے ۔دونوں بڑی اپوزیشن جماعتوں نے اے پی سی کے انعقاد پر اتفاق کیا اور اسے وقت کی ضرورت قرار دیا۔ملاقات میں طے کیا گیا کہ تمام اپوزیشن جماعتوں کی مشاورت سے اے پی سی کی تاریخ کا اعلان ہوگا۔دونوں جماعتوں کی قیادت نے اس تجویز سے اتفاق کیا کہ پارلیمان میں موجود تمام ہم خیال جماعتوں کیساتھ رابطے بڑھائے جائیں گے اوراب خاموش رہنے یا مصلحت کا شکار ہونے کا وقت نہیں رہا۔ ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو اِن ہائوس تبدیلی کی صورت میں ن لیگ کی حکومت کے قیام کے لئے راضی ہو گئے ہیں۔ حکومت گرانے کے لئے مختلف آپشنز پر بھی غور کیا گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…