کراچی(این این آئی) ملک کی دوبڑی اپوزیشن جماعتوں مسلم لیگ(ن)اور پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت کے درمیان ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال اور اپوزیشن کے آئندہ کے سیاسی لائحہ عمل کے حوالے سے اہم ملاقات ہوئی ہے۔مسلم لیگ (ن)کا اعلی سطحی وفد پارٹی صدر میاں شہباز شریف کی قیادت میں بدھ کی شام سابق صدر آصف علی زرداری اور پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے لئے
بلاول ہائوس پہنچا تھا ۔ ملاقات میں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور پی پی پی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو، فرحت اللہ بابر، نوید قمر، وقار مہدی اور عاجز دھامرا بھی موجود تھے جبکہ مسلم لیگ(ن)کے وفد میں مریم اورنگزیب، احسن اقبال، زبیر احمد، رانا مشہود اور شاہ محمد شاہ شامل تھے۔آصف علی زرداری نے اپنی علالت کے باوجود بلاول ہاس کے دروازے پر آکر میاں شہباز شریف اور ان کے رفقاکا بڑی گرمجوشی سے خیرمقدم کیا۔سابق صدر آصف زرداری، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور شہباز شریف کے درمیان ہونے والی اس ملاقات میں قومی سیاست سے متعلق اہم امور زیربحث آئے۔باخبر زرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے موجودہ حکومت کی سیاسی انتقامی کارروائیوں، حالیہ گرفتاریوں اورنیب کاروائیوں کے خلاف مشترکہ جدوجہد کا اصولی فیصلہ کرلیا اور انہوں نے اس رائے کا اظہار بھی کیا کہ حکومت اپنی مخالف سیاسی شخصیات کو عوامی حقوق کی جدوجہد سے روکنے کے لئے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے جس کا مقابلہ کرنے کے لئے اپوزیشن کی صفوں میں کامل اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہے ۔دونوں بڑی اپوزیشن جماعتوں نے اے پی سی کے انعقاد پر اتفاق کیا اور اسے وقت کی ضرورت قرار دیا۔ملاقات میں طے کیا گیا کہ تمام اپوزیشن جماعتوں کی مشاورت سے اے پی سی کی تاریخ کا اعلان ہوگا۔دونوں جماعتوں کی قیادت نے اس تجویز سے اتفاق کیا کہ پارلیمان میں موجود تمام ہم خیال جماعتوں کیساتھ رابطے بڑھائے جائیں گے اوراب خاموش رہنے یا مصلحت کا شکار ہونے کا وقت نہیں رہا۔ ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو اِن ہائوس تبدیلی کی صورت میں ن لیگ کی حکومت کے قیام کے لئے راضی ہو گئے ہیں۔ حکومت گرانے کے لئے مختلف آپشنز پر بھی غور کیا گیا۔