راولپنڈی(این این آئی)کورونا وبا صورتحال میں بہتری ،پانچ ماہ بعد اڈیالہ جیل سے حوالاتی عدالتوں میں پیش کئے جانے لگے ۔منگل کو ڈھوک چوہدریاں میں ایک سال قبل سگے چچا کی ہوس کا شکار سات سالہ سدرہ قتل کیس میں ملزم ولی اللہ بھی عدالت میں پیش کردیا گیا ۔
سدرہ کی نعش کا پوسمارٹم کر نیوالی ڈی ایچ کیو کی لیڈی ڈاکڑ فرحانہ کا بیان قلمبند،ڈی این اے نے ملزم کی سفاکیت کا ایک اور بھیانک پردہ چاک کردیا ۔ ڈاکٹر نے بتایاکہ پوسمارٹم رپورٹ کے لئے ڈی این اے اور دیگر ٹیسٹ کے لئے جو سمپل لاہور بھجوائے گئے انکی رپورٹ آچکی ہے۔ ڈاکٹر فرحانہ نے کہاکہ ملزم ولی اللہ نے اپنی بھتیجی سدرہ کی عصمت دری کے ساتھ اسے بدفعلی کا نشانہ بھی بنایا۔مدعی وکیل سید نجف حسین شاہ ایڈووکیٹ نے کہاکہ ڈی این اے رہورٹ میں زیادتی کی تصدیق کے بعد مقد مہ میں زیادتی کی دفعہ کے اضافہ کے لئے درخواست دائرکریں گے ۔ملزم ولی اللہ کے وکیل کی جانب سے گواہ پر جرح کی تیاری کے لئے مہلت کی استدعا کی گئی ،ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کاشف قیوم نے سما عت سات ستمبر تک ملتوی کردی ،ملزم ولی اللہ پر سگی بھتیجی سات سالہ سدرہ کی عصمت دری زیادتی اور قتل کا الزام ہے ۔ سید نجف حسین شاہ نے کہاکہ ملزم دوران تفتیش اپنے بھیانک جرم کا اعتراف بھی چکا ہے ۔