اسلام آباد (پ ر )محرم الحرام میں امن وامان کے قیام میں علماء و مشائخ ، ملک کے سلامتی کے اداروں ، افواج پاکستان اور پولیس کا کردار قابل ستائش ہے ۔ تمام مکاتب فکر کے مقدسات کی توہین کرنے والوں سے اعلان برات کرتے ہیں ، شرپسندعناصر کے خلاف حکومت کے ہر قدم کی تائید کریں گے۔ اہل بیت اطہار ؓ ، اصحاب رسول ؓ کی توہین کرنے والوں کے خلاف قانون کو فوری حرکت میں آنا چاہیے ،
ملک میں انتہا پسندی ، دہشت گردی اور فرقہ وارانہ تشدد پھیلانے کی سازشیں کرنے والوں کو بے نقاب کرنا ہوگا۔ یہ بات اسلام آباد پریس کلب میں مختلف مکاتب فکر کے علماء و مشائخ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی ، پیر نقیب الرحمن ، مولانا ضیاء اللہ شاہ بخاری ، علامہ عارف واحدی ، مولانا فضل الرحمن خلیل ، صاحبزادہ پیرحسان نقیب الرحمن، مولانا اسعد زکریا قاسمی ، مولانا نعمان حاشر، مولانا قاسم قاسمی ، علامہ غلام اکبر ساقی ، مولانا ابو بکر صابری ، مولانا طاہر عقیل اعوان ، علامہ طاہر الحسن ، مولانا مفتی حفیظ الرحمن ، علامہ زبیر عابد، مولانا اسد اللہ فاروق نے کہا کہ تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ حکومتی اداروں کی کوششوں سے محرم الحرام میں امن وامان کا قیام ممکن ہوا۔ کراچی ، اسلام آباد اور بعض دیگر مقامات پر ضابطہ اخلاق کی ہونے والی خلاف ورزیوں پر حکومت کی طرف سے فوری ایکشن درست سمت قدم ہے ۔ انتہا پسندی اور فرقہ وارانہ تشدد پھیلانے والے عناصر سے ہم مکمل برات کا اعلان کرتے ہیں اور مجرمین کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں۔تمام مسالک کے علماء و قائدین ، ذاکرین ، واعظین ، خطباء سے اپیل کرتے ہیں کہ اپنا مسلک چھوڑو نہیں اور دوسرے کے مسلک کو چھیڑونہیں کے ضابطہ پر عمل کریں۔رہنمائوں نے کہا کہ پیغام پاکستان تمام مکاتب فکر کی مشترکہ دستاویز ہے ۔
ملی یکجہتی کونسل ، متحدہ علماء بورڈ کا مشترکہ ضابطہ اخلاق اور پیغام پاکستان کی روشنی میں قانون سازی کی ضرورت ہے ۔ رہنمائوں نے کہا کہ پاکستان دشمن قوتوں کی کوشش تھی اور ہے کہ محرم الحرام میں مختلف مکاتب فکر کے عوام کے درمیان تصادم ہو لیکن علماء و مشائخ ، سلامتی کے اداروں اور حکومت کے باہمی تعاون سے یہ سازش ناکام ہوئی ہے لیکن ہمیں مزید جاگتے رہنا ہے ۔ رہنمائوں نے کہا کہ
بین المسالک و بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلئے عوامی سطح پر اجتماعات منعقد کیے جائیں گے۔رہنمائوں نے ایک بار پھر مشترکہ ضابطہ اخلاق جاری کرتے ہوئے تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ ، ذاکرین ، واعظین ، خطباء سے اپیل کی ہے کہ وہ اشتعال پھیلانے والے عناصر سے دور رہیں اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ تمام مکاتب فکر کے مقدسات کی توہین کرنے والے عناصر کے خلاف فوری
ایکشن لیاجائے ۔ رہنمائوں نے کہا کہ تکفیر و تنقیص اور توہین کرنے والوں سے علماء اسلام نے پہلے ہی برات کی ہے اور اب بھی کرتے ہیں۔پریس کانفرنس میں سویڈن اور دیگر مقامات پر قرآن کریم جلانے کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس طرح کی شرپسندی بین المذاہب ہم آہنگی اور مکالمہ کو شدید متاثر کرے گی ، اقوام متحدہ ، اسلامی تعاون تنظیم OIC اور عالمی اداروں کو اس پر فوری ایکشن لینا چاہیے اور سویڈن کی حکومت کو اس پر فوری اقدامات اٹھانے چاہئیں۔