اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی)سابق وزیراعظم نواز شریف نے منگل کوسماعت میں حاضری سے استثنیٰ کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دو متفرق درخواستیں دائر کردیں ۔نوازشریف کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ کورونا وبا کے باعث لندن میں علاج تاخیر کا شکار ہوا، ڈاکٹروں نے تاحال پاکستان سفر کی اجازت نہیں دی، ڈاکٹروں نے صحتیابی کے بعد اجازت دی تو پہلی فلائٹ سے
پاکستان آؤں گا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ پنجاب حکومت کو ضمانت میں توسیع کے لیے میڈیکل رپورٹ اور دیگر دستاویزات دیں، لیکن پنجاب حکومت نے مذموم مقاصد کے لیے ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کر دی۔تفصیلات کے مطابق ایون فیلڈ، العزیزیہ ملز اور فلیگ شپ ریفرنس کے فیصلوں کے خلاف اپیلوں پر سماعت منگل کو ہو گی۔اسلام آباد ہائیکورٹ کا دو رکنی بینچ سماعت کریگا، بینچ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ہے۔ایون فیلڈ ریفرنس میں سزاوں کے خلاف نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر نے اپیلیں کر رکھی ہیں۔نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر ایون فیلڈ کیس میں ضمانت پر ہیں جب کہ نواز شریف نے العزیزیہ اسٹیل ملز میں سزا کے خلاف اپیل دائر کر رکھی ہے۔ نیب نے بھی العزیزیہ کیس میں نواز شریف کی سزا بڑھانے کی اپیل کر رکھی ہے۔احتساب عدالت نے فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کو بری کر دیا تھا جس کے خلاف نیب نے اپیل کر رکھی ہے۔ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت نے نواز شریف کو 10 سال قید کی سزا سنائی تھی جبکہ اسی ریفرنس میں مریم نواز کو7 سال اور کیپٹن صفدر کو ایک سال قید سنائی گئی تھی۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایون فیلڈ کیس میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی سزائیں معطل کر دی تھیں جب کہ
سپریم کورٹ نے بھی ایون فیلڈ کیس میں تینوں کی سزائیں معطل رکھنیکا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔احتساب عدالت نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کو 7 سال قید کی سزا سنائی تھی جس کے خلاف نواز شریف نے اپیل دائر کر رکھی ہے۔نیب نے العزیزیہ ریفرنس میں بھی نواز شریف کی سزا بڑھانے کے لیے اپیل دائر رکھی ہے۔سابق وزیر اعظم
نوازشریف نے درخواست میں موقف اختیار کیاکہ وہ بیماری کی وجہ سے منگل کو پیش نہیں ہوسکتے ہیں ،متفق درخواستیں رجسٹرار آفس نے وصول کرلیں۔ درخواست میں کہا گیا کہ نواز شریف طبی بنیادوں پر عدالت پیش نہیں ہوسکتے ہیں۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیاکہ نواز شریف کی جانب سے خواجہ حارث نے دونوں درخواستیں دائر کی ہیں۔