اسلام آباد (این این آئی)ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلیجنس اینڈ انوسٹی گیشن اسلام آباد نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے نکات کی تعمیل اور حکومت اور چیئرمین ایف بی آر کی ہدایات پر منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لئے موثر کاروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں
ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلیجنس اینڈ انوسٹی گیشن اسلام آبادنے مشکوک بینک ٹرانزیکشن کی بنا پر مشکوک افراد کے خلاف کاروائی کی ہے۔ مشکوک شخص کے ٹیکس پروفائل سے معلوم ہوا ہے کہ وہ مختلف کاروباری ناموں سے خدمات فراہم کر رہا تھا۔ مزید برآں مشکوک شخص 1.1 ارب روپے کی بینک ٹرانزیکشنز اور آمدن ذرائع کے بارے میں تسلی بخش جواب نہیں دے سکا۔ مشکوک شخص کے ایک اور ساتھی کے 329 ملین روپے کی مشکوک بینک ٹرانزیکشن کا پتہ چلا ہے۔ دونوں افراد مل کر کام کر رہے تھے اور ان کے 50 سے زیادہ ملکی و غیر ملکی بینک اکاونٹس موجود ہیں جن میں 1.4 ارب روپے کی مشکوک بینک ٹرانزیکشنز ہوئی ہیں۔ دونوں افراد کے خلاف اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 کے سیکشن 8 کے تحت شکایت درج کر دی گئی ہے۔ایک اور کاروائی میں پشاورمیں ایک چھاپے میں جعلی اور نان ڈیوٹی پیڈ سگریٹ کے 80 کارٹن پکڑ لیئے گئے ۔