بدھ‬‮ ، 12 فروری‬‮ 2025 

کے پی میں سرکاری ملازمتوں کیلئے ٹیسٹنگ اداروں کے انتخاب میں بے ضابطگیوں کاتہلکہ خیز انکشاف

datetime 29  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور (این این آئی)خیبر پختونخوا کے سرکاری محکموں میں بھرتیوں کے امتحانات لینے والے ٹیسٹنگ اداروں کے انتخاب میں بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ نجی ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں بتایاکہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کو ارسال کردہ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق مختلف سرکاری محکموں نے خیبرپختونخوا ریونیو اتھارٹی (کیپرا) کے قوانین نظر انداز کرتے ہوئے ٹیسٹ کے لیے من پسند ایجنسی کا انتخاب کیا۔

رپورٹ کے مطابق رولز کی خلاف ورزی سے خزانیکو نقصان ہواہے اور بھرتیوں کو بھی مشکوک قرار دیا گیا ہے۔خیال رہے کہ وزیراعلیٰ محمود خان نے محکموں میں ہونے والی بھرتیوں سے متعلق شکایات ملنے پر نوٹس لیا تھا اور تحقیقات کے لیے ڈی آئی جی اسپیشل برانچ اخترحیات خان کی سربراہی میں 3 رکنی کمیٹی قائم کی تھی۔ کمیٹی نے اپنی رپورٹ وزیراعلیٰ کو ارسال کردی ہے جس کے مطابق صحت، تعلیم، سی اینڈ ڈبلیو، آب پاشی اور دیگر سرکاری محکموں میں بھرتیوں کے لیے ٹیسٹ لیے گئے تھے اور محکموں نے ٹیسٹنگ اداروں کی خدمات حاصل کرنے کے لیے نیلامی نہیں کی اور ٹیسٹ کے لیے من پسند ایجنسیوں کا انتخاب کیا گیا۔ صحت، تعلیم، سی اینڈ ڈبلیو، آب پاشی اور دیگر محکموں اور ٹیسٹنگ اداروں نے کمیٹی کو ریکارڈ فراہم نہیں کیا۔رپورٹ کے مطابق ٹیسٹنگ ایجنسیز کی خدمات حاصل کرنے کے دوران کیپرا رولز کو مدنظر نہیں رکھا گیا، ہر سرکاری محکمے نے اپنے طور پر ٹیسٹنگ ادارے کے ساتھ معاہدہ کیا۔ رپورٹ کے مطابق یہ بات واضح نہ ہوسکی کہ ٹیسٹنگ ایجنسیز کا انتخاب کیسے کیا گیا جب کہ ٹیسٹنگ اداروں کے ساتھ معاہدوں میں پرچہ آؤٹ ہونے کے حوالے سے سیکیورٹی کا خیال بھی نہیں رکھا گیا۔ رپورٹ کے مطابق صوبہ میں ٹیسٹنگ اداروں کی نگرانی کے لیے کوئی طریقہ کار نہیں ہے اور ایٹا کے علاوہ دیگر کوئی ٹیسٹنگ ایجنسی صوبہ میں رجسٹرڈ نہیں۔ رپورٹ میں یہ سفارش بھی کی گئی ہے کہ حکومت ایسا طریقہ کار اپنائے کہ ٹیسٹنگ ایجنسی کے انتخاب کا عمل شفاف ہو اور ایسا ادارہ بنایا جائے جو محکموں اور ٹیسٹنگ اداروں پر نظر رکھے۔ رپورٹ میں معاملے کی تفصیلی تحقیقات قومی احتساب بیورو(نیب) اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) یا اینٹی کرپشن سے کرانے کی سفارش کی گئی ہے۔

موضوعات:



کالم



صرف 12 لوگ


عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…