لاہور( این این آئی)صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ آل پاکستان لوٹ مار ایسوسی ایشن نے سینیٹ میں پاکستان اور پوری قوم کے بہتر مستقبل، تعمیر و ترقی اور خوشحالی کو پس پشت ڈالتے ہوئے صرف اپنی اربوں کھربوں روپے کی کرپشن اور منی لانڈرنگ چھپانے کے لیے اور اپنے آپ کو احتساب سے بچانے کے لیے ’’اپنا سب کچھ بنتا، بھاڑ میں جائے جنتا‘‘کے فارمولے کے
تحت اینٹی منی لانڈرنگ بل کی مخالفت کی،11 ستمبر 2001 کے واقعے کے بعد اقوامِ عالم نے دہشتگردی اور منی لانڈرنگ کے درمیان واضح تعلق کو ختم کرنے کے لیے منی لانڈرنگ کے خلاف قوانین بنائے جانے کو فوقیت دی،اگر نواز شریف وطن واپس نہ آئے تو شہباز شریف کو تاحیات نا اہل ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا،مولانا فضل الرحمان آنکھوں دیکھا زہر نہیں بلکہ ڈالروں اور چندے کا حلوہ کھائے بغیر کسی طور راضی نہیں ہونگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی آر آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ پاکستان میں 2007 سے 2018 تک آل پاکستان لوٹ مار ایسوسی ایشن نے میثاقِ جمہوریت کی چھتری تلے ’’رادھا آ مل کے کھائیں آدھا آدھا‘‘کے مصداق ایان علی، نثار گل، مسرور احمد، نثار پاپڑ فروش جیسے ایکٹرز اور کیریکٹرز کے ذریعے لوٹے گئے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کرتے ہوئے پاکستان کو فیٹف کی گرے لسٹ میں دھکیل دیا۔ قریب تھا کہ پاکستان فیٹف کی بلیک لسٹ میں شامل کر دیا جاتا، لیکن وزیرِ اعظم عمران خان کی بروقت اور مناسب حکمتِ عملی سے آج پاکستان گرے لسٹ سے نکلنے کے قریب ہے۔ پاکستان گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے فیٹف کے مطالبات اور شرائط کے مطابق قانون سازی کے ذریعے کافی اقدامات پہلے ہی پورے کر چکا ہے۔ لیکن غیر متحدہ اپوزیشن نے اینٹی منی لانڈرنگ بل کی خلاف ورزی کر کے انتہائی افسوسناک حرکت کی۔
شہباز شریف کی جانب سے ہائی کورٹ میں نواز شریف کی لندن سے علاج کے بعد واپسی کی ضمانت دیئے جانے سے انکار کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یو ٹرن کی باتیں کرنے والے شہباز شریف اور ان کے حواریوں نے ڈبلیو ٹرن لے لیا۔ انہوں نے بتایا کہ آلِ شریف کی جانب سے العزیزیہ کیس میں کی گئی کرپشن کے مطابق عدالت کو سات ارب بیس کروڑ کی ضمانت درکار تھی لیکن شہباز شریف
نے پوری دنیا کے سامنے موقع پر ہاتھ سے تحریر کردہ اور بعد ازاں اشٹام پیپر پر شخصی ضمانت دیتے ہوئے اپنے بھائی کے باہر جانے کی راہ ہموار کی۔ قوم کا حافظہ کمزور نہیں جو عدالتوں، پارلیمنٹ اور نیب کے سامنے جعلی دستاویزات پیش کرنے والی آلِ شریف کی کرتوتوں کو بھول جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ (ن) لیگی رہنماں نے چند ہزار روپے ماہانہ پر کام کرنے والے اپنے ذاتی ملازمین کے اکائونٹس میں بیرون ملک
سے اربوں ڈالرز منگوائے۔ اگر نواز شریف وطن واپس نہ آئے تو شہباز شریف کو تاحیات نا اہل ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ ایک سوال کے جواب میں وزیرِ اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ ضمانت ملنے پر گلہری کی طرح پھدک کر جہاز پر سوار ہونے والے نواز شریف، جو لندن میں دس ماہ سے کوویڈ-19 کے ماحول میں بھی بغیر ماسک پہنے ریستورانوں اور کیفیز کی سیر کرتے پھر رہے ہیں، کی جانب سے مولانا فضل الرحمان اور دیگر اہوزیشن پارٹیوں کو جیل بھرو تحریک چلانے کے مشورے دینا انتہا درجے کی منافقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان آنکھوں دیکھا زہر نہیں بلکہ ڈالروں اور چندے کا حلوہ کھائے بغیر کسی طور راضی نہیں ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتوں سے مفرور اور سزا یافتہ مجرم نواز شریف کو چاہیئے کہ جیل بھرو تحریک کا آغاز اپنے اور اپنے خاندان سے کریں۔