بدھ‬‮ ، 19 مارچ‬‮ 2025 

کسی صورت یہ کام نہیں کریں گے،آڈیٹرجنرل آف پاکستان بھی وزارت خزانہ کے خلاف ڈٹ گئے، انتہائی اہم معاملے سے انکار

datetime 26  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) وفاقی حکومت کا آئینی ادارہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے ساتھ ایک نیا تنازعہ پیدا ہو گیا ہے۔ یہ تنازعہ وزارت خزانہ اور اے جی پی آر کے مابین ہوا ہے کیونکہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے اپنے مالی معاملات کا آڈٹ کرانے سے انکار کیا ہے جس کے نتیجے میں وزارت خزانہ سے صدر مملکت عارف علوی کو شکایت درج کرائی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان قومی خزانہ

سے اربوں روپے فنڈز ہر سال وصول کرتے ہیں لیکن ان کے مالی معاملات کا آڈٹ آج تک نہیں ہوا ہے۔ پاکستان کے دیگر آئینی ادارے جن می سپریم کورٹ آف پاکستان اور ہائیکورٹس بھی شامل ہیں کے مالی معاملات کا آڈٹ نہیں ہوتے بلکہ ان اداروں کے اندر آڈٹ کا انتظام کیا جاتا ہے۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی طرف سے جاری ایک خط میں کہا گیا ہے کہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کا ایکسٹرنل آڈٹ نہیں کیا جا سکتا تاہم یہ حقائق کے برعکس ہے کہ ادارہ نے اپنے مالی معاملات کا آڈٹ کرانے سے انکار کیا ہے، یہ ادارہ قانون، احتساب پر مکمل یقین رکھتاہے اور آئین کی شق 19A کے تحت اپنے مالی معاملات کے آڈٹ کرایا جاتا ہے جس کی مکمل تفصیلات موجود ہیں۔وزارت قانون و انصاف کے آڈٹ کے حوالے سے جن قانونی شقوں کی تشریح کی ہے وہ حقائق کے برعکس ہے اور آئین کی روح کا منافی ہے کیونکہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان حکومت کا حصہ نہیں ہے جس کی وضاحت آئین کے چیپٹرتھری میں دی گئی ہے۔آڈیٹر جنرل آف پاکستان کو صدر مملکت شق 168کے تحت تعینات کرتا ہے اس لئے یہ ادارہ وزیراعظم کو جوابدہ نہیں ہے اور آئین کی شق 170کے تحت وفاقی حکومت آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے مالی معاملات کا آڈٹ کرنے کی مجاز ہی نہیں ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں آڈیٹر جنرل آف پاکستان کا اختیارات، فرائض، سروسز رولز کے حوالے سے ایک آئینی پٹیشن بھی زیرسماعت ہے اس حوالے سے وزارت خزانہ کو تمام حالات

اور قوانین سے آگاہ کر دیا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ کوئی بھی منفی اقدام ادارہ کے لئے نقصان دہ ہوگا اور آئین کی خلاف ورزی تصور کیا جائے گا۔ عدالت عالیہ اسلام آباد کے فیصلے تک کوئی بھی اقدام نہ کیا جائے، اسی عرصہ کے دوران وزارت خزانہ کے آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے بارے میں جو ہتک آمیز زبان اور تبصرے کئے ہیں اس سے اجتناب برتا جائے اور مستقبل میں ایسی زبان اورریمارکس استعمال کرنے سے گریز کیا جائے تو بہتر ہوگا۔ چند روز پہلے وزارت خزانہ نے صدر کو خط لکھا تھا کہ آڈیٹر جنرل اپنے آڈٹ کرانے سے انکار کر کے غلط اقدام کیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)


قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…