مرزا شہزاد اکبر کی تعیناتی کیخلاف درخواست ، وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب وفاقی حکومت کے اختیار استعمال نہیں کر سکتے ،جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس جاری کر دیئے

25  اگست‬‮  2020

اسلام آباد(آن لائن)اسلام آبادہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت نے وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب مرزا شہزاد اکبر کی تعیناتی کے خلاف درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔گزشتہ روز سماعت کے دوران درخواست گزار پرویزخورشید کی طرف سے وکیل امان اللہ کنرانی عدالت پیش ہوئے اور کہا کہ جولائی میں شہزاد اکبر کو داخلہ اور احتساب کا مشیر مقرر کیا گیا

احتساب ایک آزاد ادارہ ہے وہ کسی کے ماتحت نہیں ہے جس پر چیف جسٹس نے کہاکہ اب کیا ایسی چیز ہوئی کہ خدشہ پیدا ہو گیا کہ وہ نیب میں مداخلت کر رہے ہیں؟یہ عدالت واضح کر چکی ہے کہ شہزاد اکبر وفاقی حکومت کے اختیار استعمال نہیں کر سکتے یعنی وہ حکومت نہیں ہیں جس پر وکیل نے کہاکہ اینٹی کرپشن لاز سے احتساب کو الگ رکھا گیا ہے،چیف جسٹس نے کہاکہ محض ایک نام رکھ دینے سے کسی کی مداخلت ثابت تو نہیں ہو جاتی؟ اس پر وکیل نے کہاکہ غیر منتخب نمائندوں کو رکھنا آئین اور قومی اسمبلی کے رولز کے بھی خلاف ہے،چیف جسٹس نے کہاکہ آئینی طور پر وزیراعظم کسی کو بھی مشیر رکھ سکتا یے، وکیل نے کہاکہ شہزاد اکبر وفاقی کابینہ کا ممبر ہے،جس پر چیف جسٹس نے کہاکہ وہ وفاقی کابینہ کا حصہ نہیں ہو سکتے ہم نے اپنے شوگر ملز کے فیصلے میں لکھ دیا،وکیل نے کہاکہ قومی اسمبلی میں کل وفاقی وزیر کے ہوتے ہوئے بھی انہوں نے جواب دئیے ہیں، چیف جسٹس نے کہاکہ وزیراعظم پارلیمنٹ کو جوابدہ ہیں، ہمیں چاہیے کہ ہم پارلیمنٹ کو مضبوط کریں،اگر کوئی رول آف لا کا ایشو ہے تو بہتر نہیں کہ آپ اپنی بار کونسلز کے پاس لیکر جائیں،گورننس کی کمی اور قوانین کے عدم عمل درآمد کی وجہ سے بعض ایشوز پیدا ہوتے ہیں،کیا ہمیں یہ وقت اس طرح کے معاملات میں لگانے کی بجائے عام سائلین کے لیے نہیں دینا چاہیے، چیف جسٹس نے استفسارکیاکہ کیا انہوں نے چیئرمین نیب کے معاملات میں مداخلت کی؟کیا ایف آئی اے میں مداخلت کی؟ لیکن ایسا آپ نے کچھ ہمارے سامنے نہیں رکھا،وکیل نے کہاکہ اب دو دن سے یہ بات آرہی ہے کہ نواز شریف کو محکمہ زراعت نے چھوڑا ہے،میں تو اس کی وجہ سے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کی وجہ سے آیا ہوں، چیف جسٹس نے کہاکہ اگر وزیر اعظم نے ایک اہل شخص کو اپنا مشیر نہیں رکھا تو یہ ان کی صوابدید ہے،آپ کے لیے ہم ابزرو کر دیتے ہیں کہ نیب آزاد ادارہ ہے اس میں کوئی مداخلت نہیں کر سکتا ہے،عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…