جمعہ‬‮ ، 06 جون‬‮ 2025 

سپریم کورٹ نے وفاقی محتسب سیکرٹریٹ کے وجود کو غیر قانونی قرر دیدیا ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد، رقم کسی فلاحی ادارے کو دینے کا حکم

datetime 25  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)سپریم کورٹ نے وفاقی محتسب سیکریٹریٹ کے وجود کو غیر قانونی قرر دیتے ہوئے وفاقی محتسب سیکرٹریٹ کو ایک لاکھ روپے جرمانہ کر دیا ۔ منگل کو سپریم کروٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہاکہ غیر ضروری اور گمراہ کن درخواست دائر کرنے پر جرمانہ کیا جاتا ہے۔

وفاقی محتسب سیکریٹریٹ کا کوئی قانونی وجود نہیں، جرمانے کی رقم کسی فلاحی ادارے کو دی جائے۔ فیصلے میں کہاگیاکہ وفاقی محتسب ذمہ داران کیخلاف کاروائی کر کے 2 ماہ میں رپورٹ جمع کرائیں،غیر ضروری درخواست دائر کر کے سپریم کورٹ کا قیمتی وقت ضائع کیا گیا۔فیصلہ میں کہاگیاکہ ایس این جی پی ایل کیخلاف شکایت سننا وفاقی محتسب کے دائرہ اختیار میں ہی نہیں تھا۔فیصلہ میں کہاگیاکہ وفاقی محتسب کا کام بد انتظامی کیخلاف شکایتیں سننا ہے،متاثرہ فریق نہ ہونے پر وفاقی محتسب سیکرٹریٹ کو درخواست دائر کرنے کا حق نہیں تھا۔فیصلہ ایس این جی پی ایل کیخلاف درخواست دائر کرنے کے کیس میں جاری کیا گیا۔ایس این جی پی ایل کیخلاف زائد بل بھیجنے پر شکایت کی گئی تھی ۔وفاقی محتسب نے شکایت کنندہ کی درخواست مسترد کر دی تھی ۔درخواست گزار نے وفاقی محتسب کے فیصلے کیخلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔لاہور ہائیکورٹ نے معاملہ اوگرا کے دائرہ اختیار میں ہونے کا فیصلہ دیا ۔لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف وفاقی محتسب سیکرٹریٹ نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیرا کوٹا واریئرز


اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…