منگل‬‮ ، 11 فروری‬‮ 2025 

آٹا بحران شدت اختیار کرنے لگا، 1800 والا سپیشل آٹے کا تھیلہ انتہائی مہنگا ہو گیا، یوٹیلٹی سٹورز سے بھی آٹا چینی غائب

datetime 24  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

چاغی(آن لائن)بلوچستان کے سب سے بڑے زرعی ضلع نصیرآباد میں آٹے کا بحران شدت اختیار کرنے لگا ڈیرہ مرادجمالی میں آٹا ڈیلروں نے ذخیرہ اندوزی شروع کردی جبکہ یوٹیلٹی اسٹوروں سے آٹا چینی غائب 1800سو والا آٹے کا اپسیشل تھیلا 2650روپے فروخت کرنے لگے ہوٹلوں پر دس روپے والی روٹی پندرہ روپے فروخت ہونے لگی بڑے بڑے زمینداروں مل مالکان کے وارے نہارے ہو گئے

تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں سب سے زیادہ گندم پیدا کرنے والا ضلع نصیرآباد میں آٹے کی قیمت آسمان سے باتیں کرنے لگا ہے چکی آٹا فی من 2100سو روپے جبکہ فلور فل کا اسپیشل آٹا اچانک اٹھارہ سو روپے سے 2650سو پچاس روپے میں بھی آٹا ڈیلروں نے بلیک پر فروخت کرنے لگے ہیں جس کی وجہ سے ڈیرہ مرادجمالی کے ہوٹلوں پر دس روپے والی روٹی پندرہ روپے میں فروخت کرنے لگے ہیں جبکہ یوٹیلٹی اسٹور بھی شو پیس بن گئے آٹا چینی غائب ہے جس کی وجہ سے تاجر آٹا چینی منہ مانگے نرخوں پر فروخت کرنے لگے ہیں ڈیرہ مرادجمالی میں آٹے چینی کی ذخیرہ اندوزی کی اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر نصیرآباد حافظ محمد قاسم کاکڑ نے آٹے کی ذخیرہ اندوزی مہنگے داموں فروخت کا نوٹس لیتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر محترمہ حدیبیہ جمالی تحصیلدار بہادر خان کھوسہ کو فوری کا رروائی کی ہدایت دیتے ہوئے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔ دوسری جانب خضدار میں بیشتر یوٹیلٹی اسٹورز پر چینی، آٹا، نایاب ہو گئیں۔ اشیائے خورونوش کی عدم دستیابی کی وجہ سے شہری اوپن مارکیٹ سے خریداری پر مجبور ہیں۔یوٹیلٹی اسٹورز محکمانہ غفلت کی بھینٹ چڑھنے لگے، وزیراعظم عمران خان کی جانب سے دی گئی 16 ارب روپے کی خطیر سبسڈی کے ثمرات سے بھی خضدارکے شہری محروم رہ گئے۔ شہر کے بیشتر یوٹیلٹی اسٹورز پر گھی، آٹا، چینی اور مختلف دالیں نایاب ہو گئیں۔

خریداری کیلئے آنے والے شہری بھی خالی ہاتھ واپس لوٹنے پر مجبور ہیں۔دوسری جانب ریژنل مینیجر یوٹیلٹی اسٹورز کی تو منطق ہی نرالی ہے۔ کہتے ہیں تمام اسٹورز پر اشیاء کی فراوانی اور شہریوں کو ریلیف فراہم کی جا رہی ہے۔شہری حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ محض دعووں کی بجائے حقیقی معنوں میں اشیاء خورونوش کی فراہمی کو یقینی بناتے ہوئے انہیں سہولیات فراہم کی جائیں۔خضدار کے شہری 95روپے چینی خریدنے

پر مجبور ہیں جبکہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر 68 روپے فروخت کرنا ہے۔چینی ہفتے میں ایک بار یوٹیلیٹی اسٹورز کوسپلائی کی جاتی ہے جو ایک ادھے گھنٹے کے بعد اسٹوز سے غائب ہو جاتی ہے۔جبکہ یوٹیلیٹی وئیر ہاؤس کے بجائے کسی پرائیوٹ وئیر ہاؤس میں رکھی جاتی ہے تاکہ چوری آسانی سے کی جا سکے۔ذرائع کے مطابق اس دھندے میں وئیر ہاؤس انچارج اکاوئنٹ آفیسر یوٹیلیٹی اور ریجنل منیجر یوٹیلیٹی خضدارشامل ہیں۔یہ گروہ 2013سے خضدار میں تعینات ہیں جو آج تک تبادلہ چمک دھمک کے سہارے نہ ہو سکے ہیں۔جبکہ ملازمین کو ہر تین سال بعد تبادلے ہوتے ہیں۔ عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ خضدار ریجن میں چینی اور آٹے بحران کا نوٹس لے کر متعلقہ ذمہ داران کے خلاف کارروائی کریں تاکہ عوام کے ساتھ نا انصافی نہ ہو۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



صرف 12 لوگ


عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…