اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) جب سے حکومت نئے تعلیمی نصاب کا اعلان کیا ہے، پروفیسر پرویز ہودبھائی اس نصاب کے خلاف کھل کر سامنے آگئے ہیں، گزشتہ روزمحمد مالک کے پروگرام میں انہوں نے کہا کہ شفقت محمود کہتے ہیں کہ اس میں اتنا ہی نصاب شامل کیا گیا ہے جتنا پہلے تھا، میں نے اس نصاب کا بغور معائنہ کیا ہے اور میں دعوے سے کہہ سکتا ہوں کہ جو بات ڈاکٹر نیئر نے کہی ہے وہ بالکل درست ہے۔پروفیسر پرویز ہودبھائی کا کہنا تھا کہ اس
نصاب میں نہ صرف بچوں کو قرآنی آیات یاد کرنا پڑیں گی، انکے ترجمے یاد کرنا ہوں گے۔ عربی زبان میں احادیث اور انکے ترجمے یاد کرنا ہوں گے۔ اسکے علاوہ مختلف دعائیں یاد کرنا ہوں گی جن میں کھانا کھانے سے پہلے، کھانا کھانے کے بیچ میں، کھانے کے آخر میں ، سیڑھی چڑھنے سے پہلے ، سیڑھی اترنے کے بعد وغیرہ وغیرہ۔پروفیسرپرویز ہودبھائی کا کہنا تھا کہ اگر آپ اتنا بوجھ بچے کے حافظے پر ڈالتے ہیں تو بتائیے کہ دوسرے مضامین کیلئے کتنی جگہ رہے گی؟
یکساں قومی نصاب میں کونسے اعتراضات ہیں اور مسئلے ہیں سنیئےماہر تعلیم ڈاکٹر پرویز ہود بھائی سے @MalickViews@pervezhoodbhoy#DrAyeshaRazzaque #eduactionreforms #Education_Minister #educationpolicy2020 #education #curriculumpolicy@SajjadBhatti #imrankhanpti #PTIGovernment pic.twitter.com/yCfLFVwLmF
— Ahsan khan (AK) (@ahsankhan568) August 23, 2020
نصاب کے اند ر نا صرف بچوں کو قرانی آیات یاد کرنی ہونگی اورکھانا کھانے سیڑھیاں چڑنے کی دعائیں بھی یاد کرنا ہونگی اتنا بوجھ جب بچے پر ڈالیں گے تو باقی مضامین کیلیئے کیسے جگہ بچے گی ۔۔ ڈاکٹر پرویز ہود بھائی @MalickViews@pervezhoodbhoy#eduactionreforms @SajjadBhatti@PTIofficial pic.twitter.com/M8KNlTGcE6
— Ahsan khan (AK) (@ahsankhan568) August 23, 2020