اسلام آباد (آن لائن)نیشنل ہائی ویز اتھارٹی نے شاہراہوں اور موٹروے کی تعمیرات کے لئے حاصل کیا گیا 512 ارب سے زائد (512776) کے ملین روپے قرضہ واپس کرنے میں ناکام ہوگیا ہے۔ادارہ نے قرضہ واپس کرنے کے بجائے مزید213 ارب روپے کے قرضے حاصل کرلئے ہیں۔ نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کے اعلی افسران نے حکومت سے سڑکوں اور موٹروے کی تعمیر کے لئے حاصل کیا گیا
قرضہ کا ایک پائی بھی واپس نہیں کیا بلکہ ادارہ کی آمدن کرپشن اور بددیانتی کی نذر ہو چکی ہے۔سرکاری دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ یہ ادارہ 1991 میں بنا تھا اور شاہراہیں اور سڑکوں کی تعمیر کے لئے 325 ارب سے زائد کے قرضے لئے تھے جس پر 186 ارب سود بن چکا ہے ان میں 155 ارب حاصل قرضہ جبکہ78 ارب سے سود اکٹھا ہو چکا ہے۔سڑکوں سے حاصل آمدن کے ذرائع ٹول ٹیکس اور شاہراہوں کے ارد گرد زمین کی لیز پر فراہمی ہے جس سے ہر سال اربوں روپے اکٹھے ہوتے ہیں اور یہ تمام آمدن این ایچ اے کے افسران ہضم کرنا چاہتے ہیں اور آج تک جتنے چیئرمین این ایچ اے کے لئے ہیں حکومت اور غیر ملکی بینکوں سے حاصل کیا گیا قرضے واپس کرنے کی کوشش بھی نہیں کی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے اب ادارہ کو کہا ہے کہ وہ مذکورہ قرضے واپس کر کے اور سابقہ قرضوں کی ادائیگیوں تک نئے قرضے نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اس حوالے سے وزارت خزانہ نے وزارت مواصلات کو ایک لیٹر کے ذریعے آگاہ کیا ہے۔ نیشنل ہائی ویز اتھارٹی نے شاہراہوں اور موٹروے کی تعمیرات کے لئے حاصل کیا گیا 512 ارب سے زائد (512776) کے ملین روپے قرضہ واپس کرنے میں ناکام ہوگیا ہے۔ادارہ نے قرضہ واپس کرنے کے بجائے مزید213 ارب روپے کے قرضے حاصل کرلئے ہیں۔ نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کے اعلی افسران نے حکومت سے سڑکوں اور موٹروے کی تعمیر کے لئے حاصل کیا گیا قرضہ کا ایک پائی بھی واپس نہیں کیا