اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی صابر شاکر نے کہا ہےکہ سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم کرنے یا تسلیم نہ کرنے بارے میں اس حد تک پالیسی اختیار کر چکاہے کہ سمجھ نہیں آرہی کہ اس کی اصل پالیسی کیا ہے لیکن کچھ بیانات ایسے جن کا غور سے جائز لیا جائے تو نتیجہ یہ نکلتا ہےکہ سعودی عرب نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی شاکر نے
اپنے ویڈیو بیان میں انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کر چکا ہے ،تاہم وہ اسے حقیقت کو چھپا رہا،اسرائیل کو تسلیم کرنے سے پہلے ماحول بنایا جارہا ہے تاکہ عوامی ردعمل نہ آئے ۔ مسلم ممالک خاص طور پر پاکستان میں لوگوں کو اس کاپتا چل جائے، مسلم امہ کی صدارت بھی اس کے پاس رہے۔ ان کا کہنا تھاکہ پاکستانی عسکری قیادت کے دورہ سعودی عرب کے بعدسعودی وزیر خارجہ نے برلن سے ایک بیان جاری کیا تھا کہ جس میں انہوں نےکہا کہ ہم متحدہ عرب امارت کو فالو نہیں کریں فی الحال سعودی عرب نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا فیصلہ نہیں کیا اور فلسطینی ریاست کے قیام تک ہمارا یہی فیصلہ ہے ۔ جبکہ اسی دوران ٹرمپ کے داماد کی جانب سے ایک بیان آیا سامنے آیا اسرائیل اور سعودی عرب کے مابین ایگریمنٹ ہو چکا ہے جبکہ اس کا اعلان سعودی عرب بعد میں کرے گا ۔ سعودی وزیر خارجہ کے بیان کے بعدامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےسخت ردعمل دیتے ہوئے پیغام جاری کیا سعودی عرب کو بھی اسرائیل تسلیم کرنا پڑے گا اور متحدہ عرب امارات جیسے معاہدے بھی کرنے ہوں گے ۔ امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کے بیان کے بعد واضح طور پر یہی سامنے آیا ہے کہ سعودی عرب بھی اسرائیل کو تسلیم کرنے جارہاہے ۔