اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اور نگزیب نے سابق وزیر اعظم نوازشریف کی صحت سے متعلق وزوراء کے بیان پر سخت تشویش کااظہا ر کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف کی صحت سے متعلق حکومت کو شبہ ہے تو پھر عثمان بزدار سمیت ڈاکٹر یاسمین راشد اور دیگر کو عبرت کا نشان بنائیں، منی لانڈرنگ پر بی آر ٹی، آٹا اور چینی پر ڈاکہ ڈالنے والے پیسے پر ہورہی ہے،
عبرت کا نشان بنانا ہے تو اسے بنائیں،این آر او کس نے مانگا ہے ؟کان کھل کر سن لیں سلیکٹیڈ وزیر اعظم این آر او دے ہی نہیں سکتے نہ ہی ان کے پاس کوئی اختیار ہے ، ایف اے ٹی ایف کو سیاست کی نذر حکومت کررہی ہے،خدارا پاکستان کی سلامتی اور فیٹف پر سیاست نہ کریں ، جلد اپوزیشن کی اے پی سی کی تاریخ کا اعلان کریں گے جس سے سلیکٹڈ حکومت کو گھر بھیجا جائیگا۔ ہفتہ میڈیا سے گفتگو سے کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن ) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہاکہ دو دن سے مسلسل وزیراعظم عمران خان سمیت کرائے کے ترجمان اور ریلو کٹوں کو کوئی پرواہ نہیں کہ عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہوں ، دو سالوں میں ریکارڈ قرضے لینے والے این آر او این آر او کی رٹ لگائے ہوئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ صبح سے شام تک جھوٹ کے سوا کچھ بھی نہیں بولا جارہا ہے ،دو سال سے پی آئی ڈی میں کاغذات لہرائے جاتے ہیں مگر سپریم کورٹ میں دھیلے کی کرپشن نہ ثابت کرکے درخواست نیب واپس لے لیتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے تین سال کے پراجیکٹس پر یہ تختیاں لگارہے ہیں مگر ایک روپے کی کرپشن ثابت نہیں کرسکے ۔ انہوںنے کہاکہ کس نے مانگا ہے این آر او، آپ سلیکٹڈ وزیراعظم ہیں، آپ این او دے سکتے ہیں نہ ہی آپ کی اوقات ہے، کان کھول کر سن لیں ۔ انہوں نے کہاکہ ان نالائقوں کو ایف اے ٹی ایف کی قانون سازی کے ڈرافٹ بارے تک علم نہیں تھا ۔
انہوں نے کہاکہ ترک صدر کی پاکستان آمد پر مشترکہ اجلاس سے اس پی ٹی آئی نے بائیکاٹ کیا تھا ،چین کے صدر کی آمد سے قبل یہاں ڈی چوک میں عمران خان نے دھرنا دیا ہوا تھا ۔ انہوںنے کہاکہ ایف اے ٹی ایف کو سیاست کی نذر یہ حکومت کررہی ہے ،فیٹف کے بل کو اوپر سبوتاژ کرنے کی کوشش خود حکومت کررہی ہے تاکہ ملک میں اس معاملے پر اتفاق پیدا نہ ہوسکے ۔ انہوںنے کہاکہ اگر شہباز شریف، نواز شریف نے منی لانڈرنگ کی ہے
تو پھر ثبوت کیوں حکومت عدالت میں پیش نہیں کرتی ۔انہوںنے کہاکہ نواز شریف کی صحت کی پر سیاست اس لیے کررہے ہیں کیونکہ سیاست اور حکومت کے لئے حکومت کے پاس سابق وزیراعظم پر تنقید کے سوا کچھ نہیں ہے ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت نے تیرا ہزار کا قرض لیا، چینی اور آٹا کی قیمتیں بڑھا دیں اور مہنگائی 13 فیصد کردی ان کے جواب نہ ہونے پر نشانہ نواز شریف کو بنایا جارہا ہے۔انہوںنے کہاکہ عبرت کا نشان بنانا ہے تو ڈاکٹر یاسمین
راشد اور سروسز ہسپتال کے سربراہ کو بنائیں جنہوں نے رپورٹ کیا کہ میان نواز کا علاج پاکستان میں نہیں ہوسکتا ۔ انہوں نے کہاکہ نیب نیازی گٹھ جوڑ پر مسلم لیگ ن نے نہیں نظریاتی کونسل، سپریم کورٹ اور انسانی حقوق کمیشن نے سوالات اٹھائے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت اب سوالیہ نشان کے بعد ایف اے ٹی ایف میں وہ شقیں لانا چاہتی ہے تاکہ سیاسی جماعتوں کو نشانہ بناسکیں ۔ انہوں نے کہاکہ منی لانڈرنگ پر جہانگیر ترین کو بلائیں جنہیں
چارٹر جہاز میں لندن بھیجا گیا ۔ انہوں نے کہاکہ منی لانڈرنگ پر بی آر ٹی، آٹا اور چینی پر ڈاکہ ڈالنے والے پیسے پر ہورہی ہے، عبرت کا نشان بنانا ہے تو اسے بنائیں ۔ انہوں نے کہاکہ شاہ محمود قریشی نے فیٹف کی قانون سازی پر اپوزیشن کو خط لکھا اور حقیقت کا اعتراف کیا ۔ انہوں نے کہاکہ آپ جتنے مرضی کرائے کے ترجمان لے آئیں مگر خدارا پاکستان کی سلامتی اور فیٹف پر سیاست نہ کریں ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت پاکستان کو گرے لسٹ سے
نکالنا ہی نہیں چاہتی ۔ انہوں نے کہاکہ جو پھانسی سیلز اور جیلوں میں رہے جن کی بیٹیاں جیل گئیں وہ آپ سے این آر او کی بھیک نہیں مانگیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ نام بتائیں کہ کس نے آپ سے این آر او مانگا ہے ،اگر آپ کے پاس ثبوت ہے تو پھر عدالت میں اور عوام کے سامنے وہ ثبوت لائیں کس نے ایں آر او مانگا ۔ انہوں نے کہاکہ موٹرویز سے میٹرو اور انرجی سے سی پیک تک نواز شریف کے منصوبے ہیں جن کے اب افتتاح آپ کررہے ہیں ۔ انہوں
نے کہاکہ آپ نے 23 غیر ملکی اکاونٹس کا جواب دینا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم نواز شریف کی صحت سے متعلق ہر ماہ رپورٹ جمع کرا رہے ہیں ،موجودہ حکومت نے قومی سلامتی سمیت ترقی سمیت تمام شعبوں کو تباہ کردیا ،عوام کے پاس آج دواؤں کے پیسے نہیں کیونکہ دوائیں 500 فیصد مہنگی ہوچکی ہیں ،ہم پاکستان کے قومی سلامتی کے ایشوز پر سیاست نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف کی صحت سے متعلق حکومت کو شبہ ہے تو پھر عثمان بزدار سمیت ڈاکٹر یاسمین راشد اور دیگر کو عبرت کا نشان بنائیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہماری اے پی سی صرف گفتگو کرکے ختم نہیں ہوگی ہم اب تمام مسائل پر حتمی ایجنڈا دینگے ۔ انہوں نے کہاکہ جلد اپوزیشن کی اے پی سی کی تاریخ کا اعلان کریں گے جس سے اس سلیکٹڈ حکومت کو گھر بھیجا جائیگا۔