مظفرآباد(این این آئی)چھتر کلاس میں مصنوعی جھیل انسانی زندگیوں کیلئے خطرہ، تفریح کے بجائے موت کا کنواں بن گئی مظفرآباد سے جانیوالے سیاحوں کی جانوں کو شدید خطرات لاحق، ضلعی انتظامیہ اور حکومت شہریوں کی حفاظت کیلئے اقدامات اٹھانے سے قاصر،خیبر پختونخواہ کی حدود میں چھتر پارک کے سامنے جھیل کی سیاحت کو جانیوالے مظفرآباد کے سیاحوں کا سات سالہ بچہ تفریحی مقام کی انتظامیہ کی غفلت،
لاپرواہی اور حفاظتی انتظامات نہ ہونے سے جاں بحق ہوا تالاب کے نیچے اوور فلو پائپ پریشر سے تیرنے والے بچے کو بہا لے گیا دریا کے قریب سے بچے کی لاش ملی معاملہ دبانے کیلئے تفریحی مقام کے مالکان کی ورثاء کو دھمکیاں خیبر پختونخواہ میں ایف آئی آر درج ہونے کے باوجود ذمہ داران کیخلاف کارروائی نہ ہو سکی مرکزی ایوان صحافت میں صحافیوں کو تفصیلات بتاتے ہوئے چھتر کلاس کے سامنے پاکستان جھیل میں جاں بحق ہونیوالے سات سالہ بچے کے ماموں ثمر بشیر نے کہا کہ چھتر کلاس مصنوعی جھیل میں بچہ تیر رہا تھا کہ اچانک اوور فلو پائپ کھول دیا گیا جس سے بچہ پائپ میں بہہ گیا ہمارے شور مچانے کے باوجود تفریحی مقام انتظامیہ نے کوئی توجہ نہیں دی کچھ دیر بعد دریا کے سامنے آزادکشمیر کی حدود سے گرار ی والے اور عوام نے آوزیں لگانا شروع کیں ہم نے جا کر دیکھا تو بچہ دریا کے قریب پائپ سے باہر پڑا ہوا زندگی کی بازی ہار چکا تھا جھیل پر سیر و تفریح کیلئے جانیوالے سیاحوں کی حفاظت کا کوئی بندوبست موجود نہیں ہے جھیل انتظامیہ کی جانب سے کوئی احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کی گئی ہیں بااثر سیاسی اثر و رسوخ والے ان افراد کی جانب سے مقدمہ کو ختم کرنے کیلئے ہمیں دھمکیاں دی جارہی ہیں انہوں نے کہا کہ اس واقع کی ایف آئی آر خیبر پختونخواہ میں درج کروا ئی گئی ہے کیونکہ یہ علاقہ انکی حدود میں ہے جبکہ مظفرآباد کی ضلعی انتظامیہ کے افیسران اور کمشنر کو اس بارے میں
اطلاع اور درخواست بھی دی گئی ہے کہ مظفرآباد سے جانیوالے سیاحوں کی زندگیوں کو محفوظ بنایا جائے لیکن ابھی تک کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی چھتر کلاس سے ڈولی سے دریا عبور کرکے پاکستان کی حدود میں اس مقام پر جانیوالے سیاحوں کی زندگیاں شدید خطرات سے دوچار ہو چکی ہیںاس سے قبل بھی اسی جھیل پر ایسا ہی ایک واقعہ رونما ہو چکا ہے انہوں نے اپیل کی ہے کہ انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے جھیل انتظامیہ کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے اور آزادکشمیر سے جانیوالے سیاحوں کے اس مقام پر جانے کو محفوظ بنانے کیلئے آزادکشمیر حکومت اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے اپنا کردار ادا کرے ۔