لاک ڈائون کے بعد کاروباری مراکز کھلنے کے باوجود سرکاری ہسپتالوں میں او پی ڈیز تاحال بند، شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا

12  اگست‬‮  2020

اسلام آباد(آن لائن)وفاقی دارالحکومت میں کورونا میں واضح کمی کے بعد کاروباری زندگی کھل جانے کے باوجود سرکاری ہسپتالوں میں او پی ڈیز تاحال بند ہونے کے باعث شہریوں کو علاج معالجے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔بلڈ پریشر،شوگر ودیگر مستقل امراض کے مریضوں کو اپنے ریگولر ڈاکٹروں تک رسائی نہ ہونے کے باعث مرض بڑھنے کا اندیشہ پیدا ہوگیا۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پمز،پولی کلینک،

نرم ،سی ڈی اے اور فیڈرل جنرل ہسپتال کی او پی ڈیز تاحال بند ہیں ۔ کورونا میں خاطرخواہ کمی آنے کے بعد وفاقی حکومت نے پورے ملک میں تمام کاروباری اور ٹرانسپورٹبحال کرنے کا اعلان کردیا ہے لیکن غریب مریضوں کیلئے تاحال سرکاری ہسپتالوں میں اوپی ڈیز کھولنے کا اعلان نہیں کیا ۔اس حوالے سے آن لائن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے جی سکس،جی ایٹ،جی نائن کے رہائشی محمد ارسلان،صداقت علی،شمیم خاتون نے بتایا کہ جب پورا ملک نارملی روٹین میں آگیا ہے تو سرکاری ہسپتالوں میں او پی ڈیز کھولنے سے غریب مریضوں کا بھلا ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ جب سے کورونا آیا ہے تو وہ روٹین چیک اپ نہیں کروا سکے ہیں کیونکہ ڈاکٹرز موجود نہ ہونے کے باعث وہ علاج معالجے کی سہولت سے محروم ہوکر رہ گئے ہیں۔انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وزارت صحت اس حوالے سے از خود نوٹس لیکر تمام سرکاری ہسپتالوں کی اوپی ڈیز کھولنے کا اعلان کریں۔ دارالحکومت میں کورونا میں واضح کمی کے بعد کاروباری زندگی کھل جانے کے باوجود سرکاری ہسپتالوں میں او پی ڈیز تاحال بند ہونے کے باعث شہریوں کو علاج معالجے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔بلڈ پریشر،شوگر ودیگر مستقل امراض کے مریضوں کو اپنے ریگولر ڈاکٹروں تک رسائی نہ ہونے کے باعث مرض بڑھنے کا اندیشہ پیدا ہوگیا۔ اسلام آباد میں پمز،پولی کلینک،نرم ،سی ڈی اے اور فیڈرل جنرل ہسپتال کی او پی ڈیز تاحال بند ہیں ۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…