کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) کورونا وائرس کی صورتحال قابو میں ہے تاہم احتیاط کی ضرورت ابھی بھی ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب کی نیب میں طلبی کیاعثمان بزدار کو ہٹانے کا بہانہ بنایا جارہاہے۔نجی ٹی وی جیو کے ایک پروگرام پوچھے گئے سوال وزیراعلیٰ پنجاب کی نیب میں طلبی کیاعثمان بزدار کو ہٹانے کا بہانہ بنایا جارہاہے؟ پر صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیرتیمور سلیم خان نے کہا کہ
دنیا میں کوئی حکومت ایسی نہیں جس سے غلطیاں نہ ہوئی ہوں، شبلی فراز نے ٹھیک کہا لیکن میرا نہیں خیال ان کایہ مطلب تھا کہ پراجیکٹ کرنا غلطی تھی۔ پراجیکٹ میں غلطیاں ہوئی ہیں یہی بات چیف منسٹر اور میں نے کہی ہے دنیا میں کوئی گورنمنٹ ایسی نہیں ہے جس سے غلطیاں نہ ہوئی ہوں ۔ چھ مہینے کی ڈیڈ لائن کی وجہ سے بہت سے دباؤ آجاتے ہیں لیکن اگر آپ پراجیکٹ کی مجموعی طورعمل درآمد کو دیکھیں تو یہ کوئی نہیں کہہ سکتا کہ مس ٹرانزیکٹ پراجیکٹ پشاور جیسے شہر میں جس کی پچاس لاکھ آبادی ہو اس کی ضرورت نہ ہو۔تقریباً یہ ستر ارب کا پراجیکٹ پڑے گا ایکسچینج ریٹ شامل کر کے جو قرض واپس دینا ہوتا ہے وہ اس وقت کے روپے کی قدر پر منحصر ہے لیکن جو لون کے ٹرمز اینڈ کنڈیشن ہیں وہ ایشو نہیں ہیں ۔ توقع یہی ہے کچھ ہفتوں میں ہم اس کو پبلک کے لیے شروع کرسکیں گے۔جہاں تک اس پر سبسڈی دینے کی بات ہے اگر کچھ دعویٰ پرویز خٹک نے کیے تھے مجھے نہیں پتہ انہیں کیا کہا تھاانہیں پروفیشنلز نے کیا مشورے دئیے تھے۔ اگر اس میں آپریشنل سبسڈی بھی ہو معمولی سی لیکن اس کے ساتھ اس کا معاشی اور سوشل بینفٹ ہے وہ دیکھنے کی ضرورت ہے اور ایک چیز ضروری ہے کہ اس کو اچھے طریقے سے چلایا جائے ہوسکتا ہے چلنے کے بعد بھی دو تین مہینے اس میں مائنر ایشوز ہوں لیکن یہ چلنے کے بعد اگر پشاور کے ٹریفک کو بہتر کرے اس کے بعد چاہے وہ زیرو سبسڈی چلے یا کچھ تھوڑا بہت حکومت کو سبسڈی دینی پڑی تو میں کم از کم اس کو اس بنیاد پر جج کروں گا۔