منگل‬‮ ، 04 مارچ‬‮ 2025 

ایمان اور عقیدے کے رشتے کوکوئی خراب نہیں کر سکتا،حافظ طاہر محمود اشرفی نے پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کو لازوال قرار دیدیا

datetime 6  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(پ ر)سعودی عرب کی حکومت نے کرونا کی وبا ء کے باوجود حج کے بہترین انتظامات کر کے عالم اسلام کے مسلمانوں کے دلوں کی ترجمانی کی ہے، امت مسلمہ کو سعودی عرب کی حکومت اور قیادت کی مسلمانوں کیلئے خدمات پر ہمیشہ فخر رہاہے، کشمیر کے مسئلہ پر سعودی عرب کا کردار دیگر اسلامی ممالک سے کہیں زیادہ اور بہتر ہے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات لازوال ہیں۔

ہمارے ایمان اور عقیدے کے تعلقات ہیں جنہیں کوئی خراب نہیں کر سکتا۔ یہ بات چیئرمین پاکستان علما کونسل و صدر دارالافتا پاکستان حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے اپنے ایک بیان میں کہی۔انہوں نے کہا کہ کرونا کی وبا کی وجہ سے توقع کی جا رہی تھی کہ اس سال حج ملتوی ہو جائے گا لیکن سعودی عرب کی حکومت نے تمام تر احتیاطی تدابیر کو اختیار کر کے حج کو ملتوی کرنے کی بجائے حج کو محدود کیا۔ 156 ممالک کے شہریوں نے حج بیت اللہ کو ادا کیا جو تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی حکومت اور عوام نے ہمیشہ اسلام اور مسلمانوں کی خدمت کی ہے اور سعودی عرب کاامت مسلمہ کیلئے قائدانہ کردار سب کے سامنے ہے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات لازوال ہیں اور ہمارے تعلقات ایمان اور عقیدے کے رشتے پر مبنی ہیں جنہیں کوئی خراب نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی صورتحال پر سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کے موقف کی تائید و حمایت کی ہے اور دیگر اسلامی ممالک کے مقابلے میں سعودی عرب کا کشمیر کے مسئلے پر موقف قابل تحسین ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کی قیادت ایک سال قبل سعودی عرب کے پاس آئی ہے اور اسلامی تعاون تنظیم نے ایک سال کے عرصہ کے دوران کشمیر کے مسئلے پر ماضی سے کہیں بہتر اقدامات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رابطہ عالم اسلامی کی مرکزی سپریم کونسل کے اجلاس میں کشمیر

کے ایجنڈے کو باقاعدہ اجلاس کا حصہ دیگر ممالک کے ایجنڈوں کی طرح رکھا گیا تھا جو ایک سعودی عرب اور دنیا اسلام کی واحد اسلامی تنظیم رابطہ عالم اسلامی کا کشمیر کے حوالے سے موقف بھی واضح ترجمانی ہے۔ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ خارجہ امور ایک حساس معاملہ ہے ہمیں جذبات کی بجائے عقل و دانش و فہم کے ساتھ خارجہ امور پر بات کرنی چاہیے، پاکستان دشمن قوتیں چاہتی ہیں کہ کسی بھی طرح سے

سعودی عرب اور پاکستان کے تعلقات خراب ہوں اور پاکستان عرب ممالک سے دور ہو جس کی ہم نے ماضی میں جھلک دیکھی ہے۔سپہ سالار قوم جنرل قمرجاوید باجوہ کی محنتوں اور کوششوں سے پاکستان عرب اور اسلامی ممالک کے ایک بار پھر قریب ہوا ہے اور اگر کوئی یہ خواہش رکھتا ہے کہ وہ پاکستان کو عرب اسلامی ممالک سے دور کرے تو پوری نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ چالیس لاکھ پاکستانی عرب ممالک میں کام کرتے ہیں اور پاکستان کیلئے قوت کا باعث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ سعودی عرب کی عوام اور سعودی عرب کی حکومت اور عرب اسلامی دنیا کشمیر کی صورتحال اور حساسیت کو دیکھتے ہوئے مثبت اور عملی اقدامات اٹھائے گی اور ہم او آئی سی سے بھی یہ توقع رکھتے ہیں کہ او آئی سی بھی فلسطین اور کشمیر کے مسئلے پر فوری طور پر عملی اقدامات اٹھائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آپ کی تھوڑی سی مہربانی


اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…