سرینگر(این این آئی) غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں یوم استحصال کے موقع پر مختلف علاقوں میں پاکستان کا قومی پرچم لہرایاگیا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق قابض حکام نے آج یوم استحصال کے موقع پر بھارت کے خلاف احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لئے علاقے میں کرفیو اور سخت پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ لوگوں کو گھروں کے اندر رکھنے کے لئے مقبوضہ علاقے میں
بھاری تعداد میں بھارتی فوج کو تعینات کیا گیاہے۔ تاہم بھارتی فوجیوں کی بھاری تعداد میں موجودگی کے باوجود سرینگر شہرکے نواحی علاقے بمنہ اور دیگر علاقوں میں پاکستانی پرچم لہرایا گیا۔ سرینگر اور ترال کے مختلف علاقوں میں دیواروں، ستونوں اور بجلی کے کھمبوں پر پوسٹر چسپاں کئے گئے ہیں جن پر ’گو انڈیا گو بیک‘کے نعرے درج ہیں۔ کشمیری تمام اہم دنوں اور مواقع پر پاکستانی پرچم لہراتے اور پاکستان کے حق میں نعرے بلند کرتے ہیں تاکہ حق خودارادیت کے حصول کے لئے جدوجہد میں پاکستان کی مسلسل حمایت پر اس سے اظہار تشکر کیا جائے۔ وہ بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف اپنی ناراضگی ظاہر کرنے کے لئے بھارت مخالف نعرے لگاتے ہیں۔گزشتہ سال 05 اگست سے مقبوضہ علاقہ فوجی محاصرے میں ہے جب نریندر مودی کی زیر قیادت بھارت کی فاشسٹ حکومت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کردیا تھا۔ پاکستان نے اس دوران مقبوضہ علاقے کے لوگوں پر بھارتی مظالم کو موثر انداز میں اجاگر کیا ہے۔دریں اثناء غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مسلسل فوجی محاصرے اور علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے مودی حکومت کے مذموم منصوبوں کے خلاف علاقے میں آج احتجاج کے طور پر مکمل ہڑتال ہے۔ ہڑتال کی کال بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی نے دی ہے اور اس کی حمایت تقریباً تمام حریت رہنماؤں اور تنظیموں نے کی ہے۔ مقبوضہ علاقے میں بازار اور کاروباری ادارے بند ہیں جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ معطل ہے۔