پشاور(آن لائن) عوامی نیشنل پارٹی کی صوبائی ترجمان ثمرہارون بلور نے مطالبہ کیا ہے کہ معاونین خصوصی سے استعفے لینے کے بعد ان پر لگے الزامات کی تحقیقات کرائی جائیں کیونکہ وہ پاکستانی عوام کے پیسوں پر وزارتوں کے مزے لیتے رہے لیکن عوامی پیسہ لوٹ کر اب واپس جانے کی تیاریاں کرچکے ہیں۔ باچاخان مرکز پشاور سے جاری بیان میں اے این پی کی صوبائی ترجمان ثمرہارون بلور نے کہا کہ
پی ٹی آئی ٹیم کے دو اراکین کے استعفے کے بعد مزید اراکین بھی جلد جانے والے ہیں اور پاکستان کو دیوالیہ بنا کر پی ٹی آئی کے امپورٹڈ سیاستدان اپنے وطن واپس ہوں گے جبکہ خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑے گا۔ ثمرہارون بلور نے کہا کہ مارچ میں معان خصوصی برائے صحت پر فیس ماسک سمگلنگ کا الزام لگالیکن تحقیقات ہوئی نہ کوئی کارروائی کی گئی۔ اسکے بعد لائف سیونگ ڈرگز کی بجائے وٹامنز، ادویات اور سالٹ بھارت سے درآمد کیا گیالیکن کپتان صاحب پھر بھی خاموش رہا۔ موصوف ادویہ ساز کمپنیوں کو بااختیار بنا کر مال لوٹنا چاہتے تھے جس میں وہ کسی حد تک کامیاب بھی رہے۔ ثمرہارون بلور کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل پاکستان کا تصور لانیوالی بھی کسی سے کم نہیں تھی۔ مفادات کا ٹکرائو کا بہانہ بنا کر انہوں نے بوریا بستر گو ل کردیا لیکن یہ مفادات کا ٹکرائو کئی وزارتوں میں سامنے آچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل پاکستان کا تصور لانیوالی معاون خصوصی مبینہ طورپر اپنی کمپنی کو اربوں روپے کا ٹھیکہ دے چکی ہے کیا اس بارے کوئی تحقیقات ہوں گی؟ عوامی نیشنل پارٹی مطالبہ کرتی ہے کہ ان تمام الزامات کی تحقیقات کرکے ملوث افراد کو بے نقاب کیا جائے۔ ثمرہارون بلور نے کہا کہ دوہری شہریت بارے کپتان کا نظریہ شاید تبدیل ہوگیا ہے، اس وقت حساس معاملات میں بھی دوہری شہریت والے حصہ ڈال رہے ہیں ۔ پی ٹی آئی کی نام نہاد ٹیم جلد مزید ایکسپوز ہوگی اور تمام درآمد شدہ سیاستدان پاکستان کو تباہی کے دہانے کھڑا کرکے واپس چلے جائیں گے۔