اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

جے یو آئی (ف)کے ساتھ ایک بار پھر ہاتھ ہو گیا ،اپوزیشن نے ان سے مشاورت کے بغیر ہی بل کی حمایت کر دی، ن لیگ میں مائنس ون ہو گیا

datetime 30  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جے یو آئی (ف)کے ساتھ ایک بار پھر ہاتھ ہو گیا ہے ،اپوزیشن نے پہلے بل کی مخالفت کی بعد میں جے یو آئی (ف)کے ساتھ مشاورت کے بغیر ہی حمایت کر دی ،خواجہ آصف نے شہباز شریف کی اپوزیشن لیڈر والی نشست پر قبضہ کرکے مسلم لیگ (ن) میں مائنس ون کر دیا ہے ۔جمعرات کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے

شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اپوزیشن رہنما غلط بیانی کرکے خود کو بے وقوف بنا رہے ہیں لیکن قوم کو بے وقوف نہیں بنا سکتے ۔مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے مشترکہ مسودہ دیا جس پر نیب قانون میں مجوزہ ترامیم واضح طور پر لکھا ہوا تھا ان کے مطالبات اتنے ناجائز تھے کہ اب یہ لوگ منہ چھپاتے پھر رہے ہیں ۔شیریںرحمان ،نوید قمر اور خواجہ آصف نے کہا کہ یہ ایک پیکیج ڈیل ہے ،نیب کے قانون میں حکومت ہماری مرضی کی ترمیم کرے گی تو ہم ایف اے ٹی ایف پر تعاون کریں گے ،اگر نیب قانون میں ترمیم نہیں ہوگی تو ایف اے ٹی ایف بل پر ووٹ بھی نہیں ملے گا ۔اپوزیشن نے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں انہیں بلزکی مخالفت کی تھی جب کہ راتوں رات ان کو پتہ نہیں کون سی عقل سلیم آگئی حمایت کر دی ہم پھر بھی کہتے ہیں کہ صبح کا بھولا شام کو واپس آجائے تو اسے بھولا نہیں کہتے کیونکہ ہمارا قومی مفاد اسی میں ہے کہ ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے قانون سازی بروقت مکمل ہو جائے تاکہ پاکستان گرے لسٹ سے نکل سکے اور وائٹ لسٹ میں آجائے ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کوئی لکھ کر تو نہیں دے گا کہ درخواست برائے حصول این آر او ہے لیکن اگر ان کے مجوزہ مسودے کو پڑھا جائے تو 34 ترامیم کے ذریعے نیب کو ختم کرنا این آر او پلس ہے ۔انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام (ف)نے اپوزیشن کے ساتھ شکوہ کیا ہے کہ ہم بھی کمیٹی میں آپ کے ساتھ تھے لیکن آپ نے ہمارے ساتھ مشاورت ہی نہیں

کی ۔جے یو آئی (ف)کے ساتھ ایک بار پھر ہاتھ ہو گیا ہے ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خواجہ آصف کس حیثیت سے اپوزیشن لیڈر کی کرسی پر بیٹھے ہیں ،کیا انہوں نے مسلم لیگ (ن) میں مائنس ون کر دیا ہے ۔خواجہ آصف نے جو بھی سوال کرنا ہے اپنی نشست پر کھڑے ہوکر کریں وہ شہبازشریف کی کرسی پر کیوں قابض ہو گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بل پر ہم نے ڈسکشن کی تو مسلم لیگ (ن) والے اٹھ کر بھاگ گئے تھے اپوزیشن چہرہ چھپاتے پھر رہی ہے بس ایک ہی خواہش ہے کہ این آر او مل جائے ہم نے ان کی عزت رکھی ہے ان کی کتنی رسوائی ہونی تھی ۔وزیر خارجہ نے کہا کہ اپوزیشن فلور آف دی ہاؤس پر بے نقاب ہو گئی اس لیے گھٹیا زبان استعمال کرتے ہوئے مجھ پر حملے کیے ،ہمارا مقصد تھا کہ ایف اے ٹی ایف بل پاس ہو تاکہ پاکستان گرے لسٹ سے نکل سکے۔

موضوعات:



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…