کوئٹہ( آن لائن) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکریٹر ی اطلاعات اور سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ امریکی سنڈی اور غیر ملکی معاونین خصوصی کے واپسی کا سفر شروع ہوچکا ہے، تانیہ ایدروس اور ظفر مرزا کا ایک ہی دن میں ایوان اقتدار سے رحلت کے بعدپتہ چلتا ہے کہ ابھی تک تو ”پارٹی“ شروع ہی نہیں ہوئی، اے پی سی اور رہبر کمیٹی کا اجلاس تک نہیں ہوسکا اور انصافیوں کی وکٹیں گرنا شروع ہوچکی ہیں،
اگست میں پت جھڑ کا موسم شروع ہوتاہے اور مارچ تک چلتا ہے لیکن اب تو مارچ کے بغیر ہی معاملات کا آغاز ہوچکا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مطلع العلوم میں مختلف وفود اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ حافظ حسین احمد کا کہنا تھاکہ اب سب کو پتہ چل گیا ہوگا کہ چوہدری برادران کے پاس جو امانت ہے وہ ایک حقیقت ہے، انہوں نے کہا کہ عمران خان نے مائنس ون کا انکشاف کرکے اپنی حکمرانی زمین بوس ہونے کا اشارہ دیدیا تھا اب مائنس ون سے اپنے آپ کو بچانے کے لیے کئی اور تانیہ ایدروس اور ظفر مرزا جیسوں کی عید قربان کے بعد قربانی دی جائے گی لیکن اس سے معاملات نہیں سنبھالیں گے غیر منتخب اور غیر ملکی شہریت رکھنے والوں نے جو گل کھلائے ہیں اگر نیب آزاد ہو تو اس کے لیے کافی مواد جمع ہوچکا ہے،انہوں نے کہاکہ کینڈین شہریت کا معاملہ نہیں بلکہ ڈیجیٹل پاکستان کے حوالے سے جو اسکینڈل ترتیب دیا گیا تھا استعفیٰ کی وہی وجہ بنی ہے جبکہ ظفر مرزاا دویات کے حوالے سے دوسرے شکار ہوئے ہیں اب قسطوار مجرم سامنے آرہے ہیں،جے یو آئی کے ترجمان نے کہاکہ اگست کا مہینہ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں آئینی اور غیر آئینی تبدیلیوں کی وجہ سے مشہور ہے، چینی، آٹا، ادویات، پی آئی اے، مہنگائی اور دیگر معاملات کے حوالے سے مزید انصافیوں کی وکٹیں گرے گی۔