اسلام آباد(آن لائن)وزیراعظم کے مشیر برائے داخلہ وہ احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف بل پاس نہ ہوا تو بلیک لسٹ میں چلے جائیں گے،اپوزیشن ہمیں بلیک میل کر رہی ہے،سینیٹ میں اپوزیشن کی مدد درکار ہے لیکن اپوزیشن کی تجاویز ناقابل عمل ہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ اپوزیشن کی طرف سے جو تجاویز پیش کی گئی ہیں وہ ناقابل عمل ہیں،
سینیٹ میں ہماری اکثریت نہیں ہے اپوزیشن کی معاونت درکار ہے،اگر اپوزیشن مطالبہ کرے کہ ان کے تمام کیسز بند ہو ں تو پھر ایسے قانون سازی نہیں ہو سکتی یہ تو سودے بازی کہلائے گی۔شہزاد اکبر نے مزید کہا کہ ایف اے ٹی ایف کے متعلق پاکستان کو کچھ سیکٹرز میں کام کرنا تھا،ایف اے ٹی ایف کے متعلق کچھ سوالات کی ہدایت کی گئی تھیں،کچھ تجاویز ایسی ہیں جن کو 3اگست سے پہلے پاس کروانا ضروری ہے۔بلاول بھٹو زرداری کو معلوم ہی نہیں کہ ایف اے ٹی ایف کے متعلق کیا بات کر رہے ہیں،ہم نے اپوزیشن کو نیب قوانین میں ترمیم کے متعلق اپنا ڈرافٹ دیا جبکہ اپوزیشن کی جانب سے بھی 35نکات پر مشتمل ڈرافٹ ہمیں دیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن کو بتایا کہ کچھ نکات پر بات ہو سکتی ہے جبکہ کچھ پر بات نہیں ہو سکتی،اپوزیشن نے مطالبہ کیا ہے کہ ہمارے مطالبات مانے ورنہ ہم ایف اے ٹی ایف کے معاملے پر بات نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ انسداد منی لانڈرنگ پر ایف اے ٹی ایف قانون کی منظوری ناگزیر ہے،ایف اے ٹی ایف بل کو پاس نہ کیا گیا تو بلیک لسٹ میں چلے جائیں گے،بل کا پاس ہونا ضروری ہے جس پر اپوزیشن بلیک میل کر رہی ہے۔ وزیراعظم کے مشیر برائے داخلہ وہ احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف بل پاس نہ ہوا تو بلیک لسٹ میں چلے جائیں گے،اپوزیشن ہمیں بلیک میل کر رہی ہے،سینیٹ میں اپوزیشن کی مدد درکار ہے لیکن اپوزیشن کی تجاویز ناقابل عمل ہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ اپوزیشن کی طرف سے جو تجاویز پیش کی گئی ہیں وہ ناقابل عمل ہیں، سینیٹ میں ہماری اکثریت نہیں ہے اپوزیشن کی معاونت درکار ہے