بدھ‬‮ ، 01 اکتوبر‬‮ 2025 

حکومت قرآنِ پاک اوردیگر مقدس اوراق کے تقدس کے تحفظ کے لیے پلانٹ لگائے گی گذشتہ دو ماہ میں مقدس ہستیوں کی بے ادبی پر مشتمل کتنے ہزار  ویب سائٹس کو بند کر دی گئیں ، 

datetime 28  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)حکومت قرآنِ پاک اوردیگر مقدس اوراق کے تقدس کے تحفظ کے لیے پلانٹ لگائے گی،گذشتہ دو ماہ میں مقدس ہستیوں کی بے ادبی پر مشتمل دس ہزار ویب سائٹس کو بند کیا گیا۔ ان خیا لات کا اظہار قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے اجلاس میں کیا گیا۔ قائمہ کمیٹی کا اجلاس صدر نشیں مولانا اسعد محمود کی زیرِ صدارت وزارتِ مذہبی امور کے

دفتر واقع کوہسار بلاک، اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ مجلس قائمہ کو بتایا گیا کہ قرانِ مجید کے پرانے اوراق اور دیگر متبرک و مقدس اوراق کے ادب و تقدس کے تحفظ کیلئے ری سائیکلنگ پلانٹ کا پی سی ون بنا لیا گیا ہے اور وزارتِ منصوبہ بندی کی منظوری کے بعد اس پر کام شروع کر دیا جائے گا۔ مجلس قائمہ کو بتایا گیا کہ گذشتہ دو ماہ کے دوران وزارتِ مذہبی امور کے متعلقہ ونگ نے دس ہزار ایسی ویب سائٹس کے بارے میں حتمی فیصلہ کیا ہے جن کے بارے میں یہ شکایات موصول ہوئی تھیں کہ وہ قابلِ اعتراض مواد اور مقدس ہستیوں کے بارے میں نازیبا الفاظ کی حامل ہیں،چنانچہ تمام ایسی ویب سائٹس کو پی ٹی اے کی مدد سے بلاک کر دیا گیا ہے، قائمہ کمیٹی نے ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی کی طرف سے پیش کیے گئے مذہب کی جبری تبدیلی کے بِل پر غور کیا۔ مجلسِ قائمہ کو بتایا گیا کہ بِل کے مندرجات پر پہلے ہی اسلامی نظریاتی کونسل اپنی رائے دے چکی ہے نیز سْپریم کورٹ نے اپنے ایک فیصلے کے دوران یہ قرار دیا تھا کہ مذہب کی جبری تبدیلی کے سلسلے میں آئین پہلے ہی تحفظ دیتا ہے لہٰذاس سلسلے میں مزید کسی قانون سازی کی ضرورت نہیں، چنانچہ سْپریم کورٹ کے فیصلے کے تناظر میں مجلسِ قائمہ نے بل کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے نمٹا دیا۔ مجلس قائمہ نے زیارات کے سلسلے میں زائرین کو دی جانے والی سہولیات کا جائزہ لیا۔ قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ مشہد اور کربلائے معلیٰ میں زائرین کی سہولت کے لیے بالترتیب ڈائریکٹر اور ڈائریکٹر جنرل کے دفاتر کھولے جائیں گے۔

اور زیارات کے لیے ٹور آپریٹرز کی رجسٹریشن بھی کی جائے گی،اس سلسلے میں جلد ہی ایران اورعراق کی حکومتوں کے ساتھ وزارتِ خارجہ کے ذریعے یادداشتِ مفاہمت پر دستخط کیے جائیں گے۔ مجلس ِ قائمہ نے ہدایت کی کہ زائرین کی سہولت کے لیے کوئٹہ سے تفتان تک کی ریل گاڑی کو دوبارہ چلایا جائے اورتفتان بارڈر پر زائرین کے لیے رہائش و بہتر خوراک کی مزید سہولیات کا انتظام کیا جائے۔

قائمہ کمیٹی نے ہدایت کی کہ مشہد میں بھی ، کربلائے معلیٰ کی طرح ڈائریکٹر جنرل کا دفتر قائم کیا جائے۔ اس کے علاوہ نجف اشرف اور بغداد میں بھی زائرین کی سہولت کے لیے دفاتر کھولے جائیں۔ مجلس قائمہ نے وزارتِ مذہبی امور کے نئے سیکرٹری کی تعیناتی کا خیر مقدم کیا اورقابلِ اعتراض ویب سائٹس کی بندش کے لیے کی جانے والی اْن کی کاوشوں کو سراہا۔ مجلس قائمہ کے اجلاس کی صدارت،

چیئرمین اسدش محمود نے کی، جبکہ ممبران مجلس قائمہ برائے  مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی صاحبزادہ صبغت اللہ، محمد بشیر خان، مجاہد علی،محمد اقبال خان، چوہدری جاوید اقبال وڑائچ، جمشید تھامس، محترمہ سائرہ بانو، محترمہ شنیلا رْتھ(پارلیمانی سیکرٹری)،چوہدری فقیر احمد، بیگم طاہرہ بخاری، سید عمران احمد شاہ، کیسو مل کھیل داس، محترم مہر ارشاد احمد خان، محترمہ شگفتہ جمانی

محترمہ شاہدہ اختر علی، ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی، محرک،کے علاوہ پارلیمانی سیکرٹری برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی آفتاب اقبال نے شرکت کی۔ اجلاس میں سیکرٹری، وزارتِ مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی، سینئرجوائنٹ سیکرٹری، وزارتمذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی اورجوائنٹ سیکرٹریزکے علاوہ  کئی اعلی ٰسول افسران نے بھی شرکت کی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…