جمعرات‬‮ ، 06 فروری‬‮ 2025 

حکومت نے اپنے ممبران اسمبلی کو 14 کروڑ روپے تک فی ایم این اے دیے،پتہ نہیں پیسے کہاں لگائے ہیں،قادر پٹیل کا اہم سوال

datetime 27  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد آ(این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی عبد القادر پٹیل نے کہا ہے کہ حکومت نے اپنے ممبران اسمبلی کو 14 کروڑ روپے تک فی ایم این اے دئیے ہیں،پتہ نہیں پیسے کہاں لگائے ہیں،یہ نجکاری کا مناسب وقت نہیں ،جو ہماری شہیدوں کی نشانیاں ہیں انہیں اپنے اے ٹی ایمز کو نہ بیچیں ۔ پیر کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سب سے پہلے کہوں گا آپ نے گھبرانا نہیں ہے،

میری تقریر سننا ہے،نجکاری گزشتہ ادوار میں بھی بڑا مسئلہ تھا،ہم نے تو چیزیں خریدنا تھیں بیچنا تو نہیں تھیں،ہم نے تو 100 ارب ڈالر واپس کرنا تھیں ۔ انہوںنے کہاکہ اسٹیل ملز کے باہر تو اسد عمر نے کہا تھا کہ ہم اسے چلائیں گے،خالی اسٹیل ملز نہیں ہے اسٹیل ملز کی 12 ہزار ایکڑ زمین بھی ہے،حکومت نے پی ٹی ڈی سی کے ملازمین کو فارغ کردیا ،ایک وزیر کے بیان پر پوری ائیر لائن بیٹھ گئی ،مسائل کی جب بات کی جاتی ہے تو اس کا جواب نہیں ملتا ،نجکاری مہنگائی پر بات ہیں نہیں ہوتی ۔ انہوںنے کہاکہ ایف اے ٹی ایف نیشنل ایکشن پلان بین الاقوامی بات ہو تو آپ کراچی پہنچ جاتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ کراچی میں دس سالہ تاریخ کی ریکارڈ بارش ہوئی،کراچی سے تحریک انصاف کے 14 ممبران قومی اسمبلی ہیں،حکومت نے ان ممبران اسمبلی کو 14 کروڑ روپے تک فی ایم این اے دئیے ہیں،پتہ نہیں یہ پیسے کہاں لگائے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ میرے چیئرمین اگر اردو میں بات کریں تو آپکو اعتراض انگریزی میں بات کریں تو بھی اعتراض ،انہوں کیا غلط بات کی جب بارش زیادہ آتی ہے تو پانی زیادہ آتا ہے،لوگ بارش کی وجہ سے نہیں کرنٹ لگنے کی وجہ مرتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ آپ سارا ملک ہی بیچ دیں ،یہ نجکاری کا مناسب وقت نہیں ہے،جو ہماری شہیدوں کی نشانیاں ہیں انہیں اپنے اے ٹی ایمز کو نہ بیچیں ۔ عبدالقادر پٹیل نے ممبران اسمبلی کی جانب سے ڈپٹی اسپیکر کی جانب پیٹ کرنے پر اعتراض کردیا ۔ ڈپٹی اسپیکر نے کہاکہ آپ ایسی باتیں نہ کریں یہ غلط بات ہے ۔ قادر پٹیل نے کہاکہ میں تو رولز کوٹ کررہا ہوں کہ رولز کیا کہتے ہیں ،آپ پتا نہیں کیوں اس کا غلط مطلب سمجھتے ہیں ۔

موضوعات:



کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…