اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

حکومت نے اپنے ممبران اسمبلی کو 14 کروڑ روپے تک فی ایم این اے دیے،پتہ نہیں پیسے کہاں لگائے ہیں،قادر پٹیل کا اہم سوال

datetime 27  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد آ(این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی عبد القادر پٹیل نے کہا ہے کہ حکومت نے اپنے ممبران اسمبلی کو 14 کروڑ روپے تک فی ایم این اے دئیے ہیں،پتہ نہیں پیسے کہاں لگائے ہیں،یہ نجکاری کا مناسب وقت نہیں ،جو ہماری شہیدوں کی نشانیاں ہیں انہیں اپنے اے ٹی ایمز کو نہ بیچیں ۔ پیر کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سب سے پہلے کہوں گا آپ نے گھبرانا نہیں ہے،

میری تقریر سننا ہے،نجکاری گزشتہ ادوار میں بھی بڑا مسئلہ تھا،ہم نے تو چیزیں خریدنا تھیں بیچنا تو نہیں تھیں،ہم نے تو 100 ارب ڈالر واپس کرنا تھیں ۔ انہوںنے کہاکہ اسٹیل ملز کے باہر تو اسد عمر نے کہا تھا کہ ہم اسے چلائیں گے،خالی اسٹیل ملز نہیں ہے اسٹیل ملز کی 12 ہزار ایکڑ زمین بھی ہے،حکومت نے پی ٹی ڈی سی کے ملازمین کو فارغ کردیا ،ایک وزیر کے بیان پر پوری ائیر لائن بیٹھ گئی ،مسائل کی جب بات کی جاتی ہے تو اس کا جواب نہیں ملتا ،نجکاری مہنگائی پر بات ہیں نہیں ہوتی ۔ انہوںنے کہاکہ ایف اے ٹی ایف نیشنل ایکشن پلان بین الاقوامی بات ہو تو آپ کراچی پہنچ جاتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ کراچی میں دس سالہ تاریخ کی ریکارڈ بارش ہوئی،کراچی سے تحریک انصاف کے 14 ممبران قومی اسمبلی ہیں،حکومت نے ان ممبران اسمبلی کو 14 کروڑ روپے تک فی ایم این اے دئیے ہیں،پتہ نہیں یہ پیسے کہاں لگائے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ میرے چیئرمین اگر اردو میں بات کریں تو آپکو اعتراض انگریزی میں بات کریں تو بھی اعتراض ،انہوں کیا غلط بات کی جب بارش زیادہ آتی ہے تو پانی زیادہ آتا ہے،لوگ بارش کی وجہ سے نہیں کرنٹ لگنے کی وجہ مرتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ آپ سارا ملک ہی بیچ دیں ،یہ نجکاری کا مناسب وقت نہیں ہے،جو ہماری شہیدوں کی نشانیاں ہیں انہیں اپنے اے ٹی ایمز کو نہ بیچیں ۔ عبدالقادر پٹیل نے ممبران اسمبلی کی جانب سے ڈپٹی اسپیکر کی جانب پیٹ کرنے پر اعتراض کردیا ۔ ڈپٹی اسپیکر نے کہاکہ آپ ایسی باتیں نہ کریں یہ غلط بات ہے ۔ قادر پٹیل نے کہاکہ میں تو رولز کوٹ کررہا ہوں کہ رولز کیا کہتے ہیں ،آپ پتا نہیں کیوں اس کا غلط مطلب سمجھتے ہیں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…