کراچی (این این آئی) آل کراچی انجمن تاجران کے وائس چیئرمین اور طارق روڈ وبہادر آباد ٹریڈر الائنس کے صدر الیاس میمن نے کہاہے کہ کے الیکٹرک کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں شدید متاثر ہورہی ہیں، حکومت کے لیکٹرک کو فوج کے حوالے کرے، کے الیکٹرک کی جانب سے لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے وعدے کے بوجود شہر کے بھر میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ نہین کیا گیا جبکہ ایوریج بلوں کے
ذریعے شہریوں سے لوٹ مار بڑھادی گئی ہے۔الیاس میمن نے کہا کہ کے الیکٹرک کی جانب سے شہر کے پوش علاقوں میں4سے5گھنٹے جبکہ غریب علاقوں میں10 سے 12 گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے شہری اور کاروباری سرگرمیاں مفلوج ہوچکی ہیں۔الیاس میمن نے گزشتہ روز تاجروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تاجر برادری ایک طرف کورونا سے ہونے والے لاک ڈائون سے پریشان ہیں تو دوسری جانب شہر میں جو 10 سے15فیصد کاروباری سرگرمیاں جاری تھی وہ بھی لوڈ شیڈنگ کی نظر ہوچکی ہیں جبکہ ایوریج بلوں سے تاجروں کے بلوں میں دگنا اضافہ کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک گزشتہ کئی سالوں سے شدید گرمی کے غذاب میں تاجروں کو پریشان کرتی رہی ہے اور رواں سال لوڈ شیڈنگ اور ایوریج بلوں کے نام پر لوٹ مار بڑھادی گئی ہے ، جس کی وجہ سے کراچی کا ہر شہری کے الیکٹرک کے ظلم کا شکار ہے اور اس ادارے سے بدظن ہوچکاہے ۔اس موقع پر انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ عدالت عظمیٰ اس حوالے سے سوموٹو ایکشن لے کر کے الیکٹرک کو فوج کے حوالے کرنے کے احکامات صادر کرے ۔ آل کراچی انجمن تاجران کے وائس چیئرمین اور طارق روڈ وبہادر آباد ٹریڈر الائنس کے صدر الیاس میمن نے کہاہے کہ کے الیکٹرک کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں شدید متاثر ہورہی ہیں