اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کے بل کی منظوری کے ساتھ اپوزیشن نیب کا بل بھی منظور کروانا چاہتی ہے۔ایک انٹرویومیں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نیب قوانین سے متعلق اپوزیشن صرف اپنے لیے بات کررہی ہے تاکہ بچت کا راستہ نکل سکے۔
وزیر اطلاعات نے کہاکہ میں خود کمیٹی کا ممبر ہوں جس میں اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے ایف اے ٹی ایف بل کی منظوری کے لیے نیب بل کی شرط رکھی، دراصل فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف ایٹی ایف) بل پر اپوزیشن ڈیل کر کے نیب بل بھی منظور کروانا چاہتی ہے۔شبلی فراز کے مطابق 25 جولائی کو الیکشن ہوئے دو سال کا عرصہ مکمل ہوگیا، ہماری حکومت کا قیام 18 اگست کو عمل میں آیا۔ اْنہوں نے کہاکہ اپوزیشن نے ملک میں رہ کر اداروں کو کمزور کیا، سرکاری اداروں میں سیاسی بھرتیاں کی گئیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں بھارت سے لڑنیکی ضرورت نہیں، اپوزیشن ہی کافی ہے کیونکہ اْس نے ہمارے اداروں کو اندرونی طور پر تباہ کیا۔وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ حکومت سنبھالی تو معیشت دیوالیہ ہونے کے ریب تھی، روپے کی قدر سہارے پر تھی،حکومت نے اقدامات کیے جس کے بعد اٰج صورت حال بہتر ہوئی ہے۔اْنہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو جو سوالات ہم سے کر رہے ہیں وہ اپنے والد سے ہی پوچھ لیں، وہ زرداری سے پوچھیں سرے محل کس کا تھا،جعلی اکاؤنٹس کی کیاکہانی ہے، پاکستان میں مسٹرٹین پرسنٹ کس کو کہا جاتا تھا، پیپلزپارٹی کے چیئرمین ان باتوں کا جواب بھی قوم کو دیں کیونکہ عمران خان اپنی پوری منی ٹریل سپریم کورٹ میں پیش کرچکے ہیں اور عدالت نے ہی انہیں صادق و امین قرار دیا۔
شبلی فراز نے کہا کہ افسوس اب پیپلزپارٹی آصف زرداری کی جماعت ہوگئی ہے، قمرزمان کائرہ اور چوہدری منظورجیسے نظریاتی لوگ آج بھی بھٹو کے نظرئیے اور ویژن پر چل رہے ہیں،ان دو جماعتوں (مسلم لیگ ن اورپیپلزپارٹی) نے مک مکا کر کے ملک اور قوم کو لوٹا۔وفاقی وزیر اطالاعات کا کہنا تھا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کا ادارہ پی ٹی آئی نے تو نہیں بنایاگیا،مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے اس ادارے کا سیاسی استعمال کیا اور ایک دوسرے پر مقدمات بنوائے۔