اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) جہانگیر ترین کی شوگر مل نے غیر قانونی طریقے سے اپنی کرشنگ کیپسٹی میں اضافہ کیا۔ محکمہ صنعت پنجاب کی انکوائری میں انکشاف ، میڈیا رپورٹس کے مطابق تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جہانگیر ترین کی رحیم یار خان میں جے ڈی ڈبلیو شوگر مل جس وقت بنائی گئی اس وقت اس کی کرشنگ کیپسٹی 4 ہزار ٹن روزانہ تھی۔
شوگر مل نے آہستہ آہستہ نئی مشینری لگا کر اپنی کیپسٹی میں بے پناہ اضافہ کیا جو غیر قانونی ہے۔تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 4 ہزار ٹن کرشنگ کیپسٹی والی جے ڈی ڈبلیو ون شوگر مل روزانہ 22 ہزار ٹن سے زائد کرشنگ کر رہی ہے جو پنجاب کے صنعتی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔پنجاب میں نئی شوگر ملز لگانے پر پابندی عائد ہے ، اس پابندی کا مقصد صوبے میں کپاس کی فصل کو متاثر ہونے سے بچانا ہے، جہانگیر ترین کی شوگر مل نے جس طرح اپنی کیپسٹی بڑھائی ہے یہ نئی شوگر مل لگانے کے مترادف ہے۔ جے ڈی ڈبلیو شوگر مل کی غیر قانونی اضافی کرشنگ پاکستان کی سب سے بڑی شوگرملز سے بھی زیادہ ہے۔ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انڈسٹریز پنجاب کی جانب سے جہانگیر ترین سے کہا گیا ہے کہ وہ 30 دن کے اندر اپنی شوگر ملز سے اضافی مشینری کی انسٹالیشن ختم کرائیں اور اس حوالے سے آگاہ کریں تاکہ شوگر ملز کی انسپکشن کرکے تصدیق کی جاسکے۔