لاہور (آن لائن) محکمہ تعلیم پنجاب میں 248 لیکچرارز کے مفرور ہونے کا انکشاف ہوا ہے، بتایا گیا ہے کہ مفرور شدہ لیکچرارز گزشتہ 5 برسوں سے اپنی ڈیوٹیوں سے غیر حاضر ہیں، اس انکشاف کے بعد محکمہ ہائیر ایجوکیشن پنجاب کے حکم پر ڈی پی آئی کالجز نے مفرور لیکچرارز کی فہرست جاری کر دی ہے اور ڈائریکٹر کالجز کو حکم دیا ہے کہ وہ ان لیکچرارز کی تلاش کر کے انہیں رپورٹ پیش کریں،
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 248 لیکچرارز کی مفروری کا انکشاف اس وقت ہوا جب محکمہ تعلیم پنجاب صوبے بھر کے کالجز میں تعینات لیکچرارز کی ترقیوں کے لئے سنیارٹی فہرست تیار کر رہا تھا جن میں سے مذکورہ لیکچرارز اطلاع دیئے بغیر اپنی ڈیوٹیوں سے غیر حاضر پائے گئے ہیں، ڈی پی آئی کالجز نے مفرور لیکچرارز کی تفصیلات کے حوالے سے 28 جولائی تک رپورٹ طلب کر لی ہے۔ ان 248 لیکچرارز کے مفرور ہونے کے انکشاف کے ساتھ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ جہاں صوبے بھر کے سرکاری کالجز میں اساتذہ کی کمی ہے تو وہاں ہائیر ایجوکیشن پنجاب سیکرٹریٹ میں مختص کردہ پوسٹوں پر کالجوں کے 2 گنا اساتذہ تعینات ہیں جن کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ کالجز کے یہ اساتذہ مختلف وزراء اور ارکان اسمبلی سمیت بیوروکریسی کی سفارشات کے تحت ہائیر ایجوکیشن پنجاب سیکرٹریٹ میں تعینات ہیں ، جس کی مثال یہ ہے کہ محکمہ ہائیر ایجوکیشن پنجاب سیکرٹری میں سیکشن افسران کی پوسٹیں 22 ہیں جبکہ 45 اساتذہ بطور سیکشن افسر تعینات ہیں جبکہ ڈپٹی سیکرٹری کی 9 پوسٹوں پر 15 اساتذہ بطور ڈپٹی سیکرٹری تعینات ہیں۔ اس کے باوجود کہ اضافی تعیناتیوں پر کام کرنے والے اساتذہ کو ان کی ملازمت کی آبائی جگہ پر واپس بھیجنے کے احکامات متعدد مرتبہ جاری کیے جا چکے ہیں لیکن ان اساتذہ کے سفارش حکومتی احکامات کے آڑے آ جاتے ہیں۔