اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )سینئر کالم نگار جاوید چودھری اپنے کالم ’’ احد چیمہ پر بھی رحم فرمائیں ‘‘ میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔۔اگر انہیں پاکستان پر اتنا ہی یقین ہے تو پھر یہ ریذیڈنسی‘ گرین کارڈ اور سرخ پاسپورٹ پھاڑیں اور گرین پاسپورٹ پر اعتماد کریں لیکن یہ خود تو اپنے پاسپورٹ چھوڑنے کے لیے تیار نہیں ہیں لیکن ہمیں روز حب الوطنی کا درس دیتے ہیں‘
یہ کیا تماشا ہے؟ آپ آخر کتنی دیر اپنے صابن کو مکھن ثابت کرتے رہیں گے!۔آپ اب دوسرا ایشو بھی ملاحظہ کیجیے‘سپریم کورٹ کے دوججوں نے 20 جولائی کو خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کی ضمانت کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔یہ 87 صفحوں کا فیصلہ ہے اور اس نے عملاً نیب اور احتساب کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دی‘ سپریم کورٹ کے ججوں نے فیصلے میں نیب کو جانب دار بھی قرار دیا‘ سیاسی انجینئرنگ کا ذریعہ بھی‘ مخالفین کے بازو مروڑنے کا طریقہ بھی اور ملکی ترقی کے راستے میں رکاوٹ بھی‘ یہ فیصلہ محض فیصلہ نہیں یہ نیب کے خلاف پہلی مفصل چارج شیٹ ہے‘ ملک کے تمام طبقے اس فیصلے کو بروقت اور برحق قرار دے رہے ہیں‘ حکومت کے اپنے لوگ بھی اسے حق اور سچ کہہ رہے ہیں۔یہ اپنے منہ سے بول رہے ہیں نیب اور پاکستان ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے لہٰذا وہ وقت آ چکا ہے جب ہم آنکھیں کھول کر حقیقت کا سامنا کریںاور یہ تسلیم کریں سیاست دان ہوں‘ بزنس مین ہوں یا پھر بیورو کریٹس یہ نیب کے خوف سے کام نہیں کر رہے‘گروتھ رک گئی ہے اور ملک ڈھلوان پر لڑھک رہا ہے‘ نیب کے ظلم کی بدترین مثال احد چیمہ ہیں‘یہ شخص ن لیگ کی حکومت کا اصل چیمپیئن تھا‘یہ اگرملک میں پہلی میٹرو نہ بناتا یا یہ ریکارڈ مدت میں بجلی کے پانچ ہزارمیگاواٹ کے پاور پلانٹس نہ لگاتا تو میاں برادران کی حکومت لوڈ شیڈنگ میں غائب ہو جاتی۔عمران خان کے اپنے لوگ کہتے ہیں ہمارے پاس اگر ایک احد چیمہ ہوتا تو ہم تاریخ کی کام یاب ترین حکومت ہوتے
لیکن نیب نے اس شخص کے ساتھ کیا سلوک کیا؟اس نے احد چیمہ کو عبرت کا نشان بنا کر رکھ دیا‘ یہ 29ماہ سے کیمپ جیل لاہور میں سڑ رہا ہے اور کوئی جج اس کی ضمانت کی درخواست سننے کے لیے تیار نہیں‘ اس کا یہ نتیجہ نکلا آج کوئی بیورو کریٹ کسی فائل پر دستخط کرنے کے لیے تیار نہیں‘ آپ مانیں یا نہ مانیں لیکن یہ حقیقت ہے پشاور کی میٹرو بھی احد چیمہ کی وجہ سے مکمل نہیں ہو رہی‘ کیوں؟
کیوں کہ یہ منصوبہ جس دن مکمل ہو گیا اس دن پشاور کے دو درجن بیورو کریٹ اندر ہو جائیں گے لہٰذا مسافر کی چیف جسٹس سپریم کورٹ سے درخواست ہے آپ اب احد چیمہ پر بھی رحم فرما دیں‘اس شخص نے اپنی پرفارمنس کی قیمت اپنی اوقات سے زیادہ ادا کر دی ہے لیکن آپ بھی کیا کریں؟ آپ بھی ہماری طرح اس دور میں سانس لے رہے ہیں جس میں لپ سٹک دوسروں کے ہونٹوں پر ہو تو یہ حرام ہوتی ہے لیکن یہ اگر حکومت نے لگا رکھی ہو تو یہ اسے بہت جچتی ہے‘ یہ اسے سوٹ کرتی ہے اور یہ اس حکومت کا سب سے بڑا المیہ ہے۔