اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)نوازنے کی انتہاء ، سندھ حکومت نے عدالتی احکامات ہوا میں اڑا دیئے ، وزیراعلی سندھ کے حکم پر مولانا فضل الرحمان کے بھائی ضیاء الرحمان کو کراچی کے ضلع وسطی کا ڈپٹی کمشنر تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ۔ مولانا فضل الرحمان کے بھائی ضیا ء الرحمان کو فرحان غنی کی جگہ ڈی سی سینٹرل لگایا گیا ہے ۔
جبکہ فرحان غنی کا تبادلہ کرکے ایڈیشنل سیکریٹری لوکل گورنمنٹ تعینات کیا گیا۔میڈیا اطلاعات کے مطابق ضیا ء الرحمان کی تعیناتی عدالتی احکامات کی کھلم کھلا خلاورزی ہے ، سپریم کورٹ کے حکم پر متعدد افسران کو ہٹایا گیا لیکن اسکے باوجود مولانا فضل الرحمان کے بھائی کی تعیناتی ہوئی۔ تعیناتی پر تنقید ہونے شروع ہوئی تو وزیر اطلاعات سندھ سید ناصر شاہ مولانا فضل الرحمان کی حمایت میں آگئے بھرپور دفاع کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ضیا ء الرحمان کی سندھ میں تعیناتی کوئی جرم نہیں ہے ۔ وہ خیبر پختونخواہ میں کئی انتظامی عہدوں پر فائض رہ چکے ہیں ۔جبکہ کمشنر افغان رفیوجی اور ڈی سی خوشاب کے عہدوں پر وہ فائض رہے ہیں ۔ واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان کے بھائی ضیاء الرحمان کے خلاف نیب کی تحقیقات بھی چل رہی ہیں۔ چیئرمین نیب نے ستمبر 2018 میں مولانا کے بھائی ضیاء الرحمان کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی۔چیئرمین نیب جسٹس تحقیقات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ بتایا جائے کہ ضیاء الرحمان سول سروس کے بغیر بطور کمشنر افغان مہاجرین کیسے تعینات ہوئے اور دو سال تک اس عہدے پر کس طرح برا جمان رہے؟۔ضیا ء الرحمان کی تعیناتی کو مولانا فضل الرحمان کی آصف زرداری اور بلاول بھٹو کیساتھ کچھ دن قبل ہونے والی ملاقات کا نتیجہ کہا جارہا ہے ۔