جمعرات‬‮ ، 06 فروری‬‮ 2025 

یورپی یونین سمیت کئی ممالک میں پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی کا ذمہ دار حکومت کو ٹھہرا دیا گیا

datetime 24  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) سینیٹ میں اپوزیشن جماعتوں نے پائلٹس کی ڈگریوں کے معاملہ پر یورپی یونین سمیت کئی ممالک میں پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی کا ذمہ دار حکومت کو قرار دیتے ہوئے پی آئی اے کے سی ای او کی تقرری کے طریقہ کار، روزویلٹ ہوٹل کو نیلام کرنے کی کوشش اور جعلی لائسنسوں کے اجرا پر سول ایوی ایشن کے موجودہ یا سابق افسران کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہونے کے حوالے سے سوالات اٹھا دیئے۔

وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان کا کہنا ہے کہ اگر 10 سال میں پی آئی اے کے 11 چیف ایگزیکٹو تبدیل ہوں گے تو پی آئی اے کا یہی حال ہوگا۔بے شک کوئی احتجاج کرے، پی آئی اے میں صفائی کا عمل جاری رہے گا۔ جعلی لائسنسوں والے پائلٹ فارغ ہوں گے،. 28 پائلٹس کے لائسنس منسوخ کر دئے گئے ہیں جبکہ لائسنس اتھارٹی کے 5 لوگوں کی معطلی ہوئی ہے۔ حکومت نے سینیٹ کوادویات کی قیمتوں میں اضافہ کے فیصلہ پر نظر ثانی کی یقین دہانی کرادی۔ جمعہ کوسینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا کی زیرصدارت ہوا۔سینیٹ میں اپوزیشن نے پی آئی اے کے پائلٹس کی ڈگریاں جعلی ہونے سے متعلق وفاقی وزیرکے بیان کے نتیجہ میں یورپی یونین سمیت کئی ممالک میں پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی کے حوالے سے توجہ دلاؤ نوٹس پیش کرتے ہوئے سینیٹر جاوید عباسی اور سینٹر رضا ربانی نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔ سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ وفاقی وزیر کی جانب سے پائلٹس کی ڈگریاں جعلی ہونے کے بیان سے پاکستان کا تماشہ لگا ہے۔ میاں رضا ربانی کا کہنا تھا پی آئی اے کی نجکاری کے لیے جان بوجھ کر اسے اس صورتحال میں لایا گیا۔ پی آئی اے کو ان پابندیوں سے 90 بلین کا نقصان ہوگا۔ بتایا جائے سول ایوی ایشن میں کس نے پیسے بنائے۔ پی آئی اے کا عسکریت سے کیا تعلق جو سی ای او کے اشتہار میں وار کورس بھی اہلیت میں رکھا گیا۔ کیا ڈی جی سول ایوی ایشن سے استعفی نہیں لیا جانا چاہیے۔

وفاقی وزیر غلام سرور خان نے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ پی آئی اے کے پائلٹس کی ڈگریوں کے حوالے سے بات یہاں نہیں رکے گی، منطقی انجام تک جائے گی۔ 28 پائلٹس کے لائسنس منسوخ کر دئے گئے ہیں۔غلام سرور خان نے اپوزیشن کے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہم نے نہ کوئی پائلٹ بھرتی کیا ہے اور نہ کوئی لائسنس دیا ہے۔ جتنے لائسنس دیے گئے ہیں سابق دور میں دیے گئے ہیں۔ مستقبل قریب میں جتنے حادثے

ہوئے ہیں ان میں پائلٹ کی غلطی سامنے آئی۔ بے شک کوئی احتجاج کرے، پی آئی اے میں صفائی کا عمل جاری رہے گا۔سینیٹر مشاہداللہ خان نے کہا کہ یہ سب نکمے اور نالائق ہیں۔ ایک ٹکے کا کام نہیں کیا۔سب وزیر ایک جیسے ہیں اور سب وزیر ہٹیں گے۔ وفاقی وزیر غلام سرور خان اور سیکرٹری سول ایوی ایشن متصادم بیانات دے رہے ہیں۔سینیٹ میں ادویات کی قیمتوں سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس کے دوران بھی اپوزیشن ارکان نے حکومت کو ہدف

تنقید بنایا اور کہا کہ دو سال میں ادویات کی قیمتوں میں چھ مرتبہ اضافہ کیا اور دو سو فیصد اضافہ ہوا۔ ڈریپ حکومت نہیں ڈرگ مافیا چلا رہا ہے۔ حکومت وزیر صحت کو فارغ کرنے کے باوجود اس کے خلاف کوئی ایکشن نہیں کرسکی۔ وزیرمملکت علی محمد خان نے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی حکومت اپنی مرضی سے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کرتی نہ چاہتے ہوئے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ادویات کی قیمتوں پر نظرثانی کرنے اور قیمتیں کم کرنے کی کوشش کریں گے۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کا معاملہ متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔ سینیٹ میں آسیہ اندرابی کی غیر قانونی حراست کے خلاف قرارداد مذمت متفقہ طور پر منظور کی گئی۔ سینٹر مشاہد حسین سید کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ سینیٹ آف پاکستان آسیہ اندرابی اور مقبوضہ کشمیر کے دیگر سیاسی قیدیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔آسیہ اندرابی کی تہاڑ جیل میں غیرقانونی قید انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی ہے۔حکومت پاکستان آسیہ اندرابی کی غیر قانونی قید کا معاملہ عالمی فورمز پر اٹھائے۔ بعد میں سینیٹ کا اجلاس پیر کی شام تین بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…