جمعہ‬‮ ، 21 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

کراچی کی حالت دیکھ کر دل خون کے آنسو رو رہا ہے، سیاسی جماعتوں کے پاس طاقت نہیں ہوتی تو اختیارات مانگتی ہیں، جب اختیارات مل جاتے ہیں تو ذمہ داری بھول جاتی ہیں،عدالت کارکردگی کر شدید برہم

datetime 24  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)سندھ ہائی کورٹ میں کراچی میں گندگی غلاظت اور کچرا نہ اٹھانے کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران جسٹس خادم حسین شیخ نے ریمارکس دیئے کہ کراچی کی حالت دیکھ کر دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔سندھ ہائی کورٹ میں کراچی میں گندگی غلاظت اور کچرا نہ اٹھانے کے

خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔دورانِ سماعت عدالتِ عالیہ کے جج جسٹس خادم حسین کچرا، گندگی اور غلاظت کی پیش کردہ تصاویر دیکھ کر رنجیدہ ہو گئے۔جسٹس خادم حسین شیخ نے سیکریٹری بلدیات سندھ کو فورا طلب کر لیااور کہا کہ کراچی کی حالت دیکھ کر دل خون کے آنسو رو رہا ہے، کیا کسی بڑے شہر کے ساتھ ایسا کیا جاتا ہے؟۔انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے پاس طاقت نہیں ہوتی تو اختیارات مانگتی ہیں، جب اختیارات مل جاتے ہیں تو اپنی پاور اور ذمے داری بھول جاتی ہیں۔حکومتِ سندھ کے وکیل نے کہا کہ کراچی سے کچرا اٹھانا ڈی ایم سیز اور کے ایم سی کی ذمے داری ہے۔جسٹس خادم حسین شیخ نے کہا کہ کے ایم سی والے تو آئے روز کہتے رہتے ہیں کہ ہمیں فنڈ نہیں ملتے، وہ تو کہتے ہیں کہ ہمیں کام کرنے نہیں دیا جاتا ہے۔انہوں نے سندھ گورنمنٹ کے وکیل سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ جب آپ کے ایم سی کو فنڈ نہیں دیتیتو خود کیوں کام نہیں کرتے؟۔جسٹس خادم حسین شیخ نے کہا کہ کراچی میں گندگی اور کچرا ایک دن وبائی صورتِ حال اختیار کر جائے گا، کیا کسی شہر کی ایسی حالت ہوتی ہے؟۔درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ جب کچرا چھتوں کو چھوتا ہے تو تب ایک دو ٹرک اٹھا لیے جاتے ہیں۔جسٹس ارشد حسین خان نے کہا کہ عدالتی نوٹسز کے باوجود کسی نے پیش ہو کر وضاحت دینے کی زحمت نہیں کی۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…