اتوار‬‮ ، 06 جولائی‬‮ 2025 

کراچی کی حالت دیکھ کر دل خون کے آنسو رو رہا ہے، سیاسی جماعتوں کے پاس طاقت نہیں ہوتی تو اختیارات مانگتی ہیں، جب اختیارات مل جاتے ہیں تو ذمہ داری بھول جاتی ہیں،عدالت کارکردگی کر شدید برہم

datetime 24  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)سندھ ہائی کورٹ میں کراچی میں گندگی غلاظت اور کچرا نہ اٹھانے کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران جسٹس خادم حسین شیخ نے ریمارکس دیئے کہ کراچی کی حالت دیکھ کر دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔سندھ ہائی کورٹ میں کراچی میں گندگی غلاظت اور کچرا نہ اٹھانے کے

خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔دورانِ سماعت عدالتِ عالیہ کے جج جسٹس خادم حسین کچرا، گندگی اور غلاظت کی پیش کردہ تصاویر دیکھ کر رنجیدہ ہو گئے۔جسٹس خادم حسین شیخ نے سیکریٹری بلدیات سندھ کو فورا طلب کر لیااور کہا کہ کراچی کی حالت دیکھ کر دل خون کے آنسو رو رہا ہے، کیا کسی بڑے شہر کے ساتھ ایسا کیا جاتا ہے؟۔انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے پاس طاقت نہیں ہوتی تو اختیارات مانگتی ہیں، جب اختیارات مل جاتے ہیں تو اپنی پاور اور ذمے داری بھول جاتی ہیں۔حکومتِ سندھ کے وکیل نے کہا کہ کراچی سے کچرا اٹھانا ڈی ایم سیز اور کے ایم سی کی ذمے داری ہے۔جسٹس خادم حسین شیخ نے کہا کہ کے ایم سی والے تو آئے روز کہتے رہتے ہیں کہ ہمیں فنڈ نہیں ملتے، وہ تو کہتے ہیں کہ ہمیں کام کرنے نہیں دیا جاتا ہے۔انہوں نے سندھ گورنمنٹ کے وکیل سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ جب آپ کے ایم سی کو فنڈ نہیں دیتیتو خود کیوں کام نہیں کرتے؟۔جسٹس خادم حسین شیخ نے کہا کہ کراچی میں گندگی اور کچرا ایک دن وبائی صورتِ حال اختیار کر جائے گا، کیا کسی شہر کی ایسی حالت ہوتی ہے؟۔درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ جب کچرا چھتوں کو چھوتا ہے تو تب ایک دو ٹرک اٹھا لیے جاتے ہیں۔جسٹس ارشد حسین خان نے کہا کہ عدالتی نوٹسز کے باوجود کسی نے پیش ہو کر وضاحت دینے کی زحمت نہیں کی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…