اسلام آباد (این این آئی)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی زیرصدارت پارلیمانی کمیٹی برائے قانونی سازی کے اجلاس میں طے پایا ہے کہ جمعہ کو قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے ذریعے نیب کا مجوزہ ڈرافٹ اور ایف اے ٹی ایف قانون کے مسودہ جات معزز اراکین اپوزیشن کی خدمت میں پیش کر دیا جائیگا جبکہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کمیٹی کے پہلے اجلاس میں خوشگوار ماحول میں گفتگو ہوئی ہے ،ہم نے اپوزیشن کیساتھ مل بیٹھ کر
مختلف قانونی امور پر تبادلہ خیال کرنے اور ان کا نکتہ نظر جان کر آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے،کچھ ایف اے ٹی ایف سے متعلقہ بلز ہیں جو زیر بحث آئیں گے ،پاکستان مخالفین بالخصوص ہندوستان پاکستان کو بلیک لسٹ میں دھکیلنا چاہتا ہے ،ہماری جب حکومت آئی تو پاکستان گرے لسٹ میں تھا،ہماری کوشش ہے ہم پاکستان کو فاٹف کی گرے لسٹ سے نکالیں۔ جمعرات کو پارلیمانی کمیٹی برائے قانون سازی کا اجلاس شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا جس میں وفاقی وزراء پرویز خٹک ، اسد عمر ، شفقت محمود، سینیٹر شبلی فراز، شیریں مزاری ،وزیرمملکت علی محمد خان ،وزیر اعظم کے مشیران ڈاکٹر ظہیر الدین بابر اعوان ، مرزا شہزاد اکبر جبکہ اپوزیشن کی جانب سے سردار ایاز صادق ، خواجہ سعد رفیق، احسن اقبال ،پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی راجہ پرویز اشرف ، سید نوید قمر ، سینیٹر شیری رحمن ، سینیٹر فاروق حامد نائیک و دیگر شریک ہوئے ۔پارلیمانی کمیٹی برائے قانون سازی امور کے پہلے اجلاس کے بعد چیئرمین کمیٹی وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ 24 رکنی پارلیمانی کمیٹی تشکیل پا چکی ہے جس میں حکومت اور اپوزیشن دونوں کی نمائندگی ہے قومی اسمبلی اور سینیٹ دونوں کی نمائندگی ہے۔ انہوںنے کہاکہ پارلیمانی کمیٹی کا پہلا اجلاس میری صدارت میں ہوا ،میں اپوزیشن ممبران کا انتہائی مشکور ہوں کہ وہ اجلاس میں تشریف لائے اور اچھے ماحول میں ہماری گفتگو ہوئی
،جس میں ہم نے اپوزیشن کے ساتھ مل بیٹھ کر مختلف قانونی امور پر تبادلہ خیال کرنے اور ان کا نکتہء نظر جان کر آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ وہ اہم قوانین جن پر ہم نے تبادلہ خیال کرنا ہے ان میں ایک نیب کا قانون ہے جس پر ہمارا ایک نکتہ نظر جبکہ اپوزیشن کا اپنا نکتہء نظر ہے،اس کے علاوہ کچھ ایف اے ٹی ایف سے متعلقہ بلز ہیں جو زیر بحث آئیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان مخالفین بالخصوص ہندوستان پاکستان کو بلیک لسٹ میں دھکیلنا چاہتا ہے ،ہماری جب حکومت آئی تو پاکستان گرے لسٹ میں تھا۔
انہوں نے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ ہم پاکستان کو فاٹف کی گرے لسٹ سے نکالیں اس کے لئے ہم نے قانون سازی بھی کی ہے اور کچھ انتظامی نوعیت کے اقدامات بھی اٹھائے ہیںاس سلسلے میں کچھ مزید قانون سازی کی ضرورت ہے جس کیلئے ہم نے مسودے تیار کر لیے ہیں اس کیلئے یہ طے پایا ہے کہ ہم (آج)جمعہ کو قومی اسمبلی سیکریٹیریٹ کے ذریعے نیب کا مجوزہ ڈرافٹ اور ایف اے ٹی ایف قانون کے مسودہ جات معزز اراکین اپوزیشن کی خدمت میں پیش کر دیں گے تاکہ وہ تسلی سے انہیں پڑھ لیں اور پھر پیر کوپانچ بجے اس پارلیمانی کمیٹی کا دوسرا اجلاس ہو گا جس میں ہم اس ایجنڈے کو آگے لیکر چلیں گے۔