اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی میں بھارتی جاسوس کلبھوشن کو ہائی کورٹ میں ضمانت کا حق دینے کیلئے صدارتی آرڈیننس پیش کرنے سے پہلے اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے شور شرابہ اور نعرے بازی کی جبکہ مسلم لیگ (ن)کے پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف نے کہاہے کہ کس کا دباؤ ہے کہ کلبھوشن کو سہولت دینے کی کوشش کی جارہی ہے وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہاہے کہ (ن)لیگ کی حکومت عالمی عدالت انصاف
میں نہ جاتی تو آج ہمیں مسائلِ کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔ جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں اس وقت اپوزیشن کے ارکان اپنی نشستوں سے اٹھ کر کھڑے ہوگئے،جب ایوان کی کارروائی کی صدارت کرنے والے پینل آف چیئر کے رکن امجد خان نیازی نے وزیر انچارج برائے قانون و انصاف کو آرڈیننس پیش کرنے کی ہدایت کی تو اس دوران ہی اپوزیشن کے ارکان کھڑے ہوگئے اور نعرے بازی شروع کردی۔مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی خواجہ آصف نے نے آرڈیننس پر بات کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف نے کہاکہ کل تک بھارتی جاسوس کلبوشن کی وجہ سے ہم پر مودی کے یار کے الزامات لگتے تھے،کلبوشن پاکستان میں دہشتگردی کرتا رہا ہے،اب کیوں کلبوشن کو سہولت فراہم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے،وزیر اعظم بتائیں اب پاکستان کی غیرت کا سودا کیوں کیا جارہا ہے،یہ قانون قبول نہیں،کلبوشن پاکستان کا دشمن ہے،عالمی دباؤمیں آکر یہ کیا ہورہا ہے۔ خواجہ آصف نے کہاکہ قانون سازی کر کے کلبھوشن کو کیوں رعایت دی جا رہی ہے،ہمارے لئے تو کلبھوش کو گالی بنا دیا گیا تھا،آج کون ان کے آگے سجدہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کیوں ایک بھارتی جاسوس کی سہولت کار بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر مقتل بنا ہوا ہے،ہم کبھی تجارت کھول رہے ہیں کبھی کلبھوشن پر آرڈیننس نکالتے ہیں،آج کون مودی کا یار ہے،یہ قانون سازی قومی حمیت اور غیرت کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم بتائے کہ کیوں پاکستانی غیرت کاسودا کر رہے ہیں،پاکستان کی عزت کیوں بیچ رہے ہیں،کلبھوشن پاکستان کا مجرم ہے،اس نے اقبال جرم کیا اسے سزا دی گئی، آپ کبھی کسی کے اور کبھی کسی کے دباؤ میں آتے ہیں۔وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہاکہ خدا کے واسطے میری بات تو سن لیں،یہ کیا بات ہوئی اپنی بات کرکے آپ ایوان سے چلے جائیں،شیریں مزاری کی تقریر کے دوران اپوزیشن کی نعرے بازی کی گئی۔