اسلام آباد(آن لائن)وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ کے غیر منتخب ارکان کے اثاثے تو ڈکلیئر ہوگئے لیکن لوگ ان سے مطمئن نہیں ہیں،پارلیمنٹ غیر منتخب افراد کو کابینہ میں بیٹھنے سے روکنے کے لئے قانون بنائے،پائلٹس کے مشتبہ لائسنس میں سہولت کاری کرنے والے بھی جیل جائیں گے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کی نااہلی کے
باعث ہمیں یہ دن دیکھنا پڑا ہے کہ ہمارے پائلٹس کے دنیا بھر میں جہاز اڑانے پر پابندی ہے جبکہ سپریم کورٹ کو بھی سخت ریمارکس دینا پڑ رہے ہیں،دیکھنا یہ ہے کہ یہ سب2013ء سے 2018ء کے درمیان ہوا ہے،2018ء میں سپریم کورٹ نے سنجیدگی سے معاملے کا نوٹس لیا تھا،اس وقت بھی17پائلٹس کی ڈگریاں جعلی نکلی تھیں۔انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر 700 دیگر ملازمین کی ڈگریاں بھی جعلی نکلیں،پی آئی اے ملازمین کی انکوائری2018ء سے جاری تھی،تحقیقات کے دوران262 پائلٹس کے لائسنس مشتبہ نکلے۔غلام سرور خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کی سپورٹ حاصل نہ ہوتی تو جعلی ڈگریوں والے برطرف نہ ہوتے،262پائلٹس اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف ایکشن لیں گے۔انہوں نے کہا کہ ذمہ داران کو نہ صرف معطل کیا گیا ہے بلکہ انہیں جیل بھی بھیجیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈی جی سول ایوی ایشن کی تعیناتی کے لئے اشتہارات دے دئیے ہیں اور درخواستوں کی وصولی کا بھی عمل جاری ہے،سول ایوی ایشن کو اب دو حصوں میں تقسیم کیا جارہا ہے،ریگولیٹری اور کمرشل معاملات کے لئے الگ الگ ڈی جیز ہوں گے،رواں سال سول ایوی ایشن میں اصلاحات ہوں گی،مشتبہ لائسنس معاملے میں ملوث افراد کے خلاف ایف آئی اے کارروائی کرے گا۔ غلام سرور خان نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ کے غیر منتخب ارکان کے اثاثے تو ڈکلیئر ہوگئے لیکن لوگ ان سے مطمئن نہیں ہیں،پارلیمنٹ غیر منتخب افراد کو کابینہ میں بیٹھنے سے روکنے کے لئے قانون بنائے