اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے چینی بحران کی تحقیقات کرنے والے شوگر انکوائری کمیشن کی تشکیل پر سوال اٹھادیا۔ بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں شوگرانکوائری کمیشن کی تشکیل درست قرار دینے کے عدالتی فیصلے کے خلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت ہوئی۔دوران سماعت جسٹس میاں گل حسن نے استفسار کیا کہ وہ کون سی وجوہات تھیں جن پر کمیشن بنانے کی ضرورت پیش آئی؟ جس پر اٹارنی جنرل خالد جاوید نے کہا کہ حکومت نے
ماضی کی طرح سرینڈر کرنے کے بجائے معاملے کی تحقیقات کا مشکل فیصلہ کیا، ابتدائی طور پر انکوائری کمیٹی اور پھر انکوائری کمیشن کا قیام عمل میں لایا گیا، جس کے سربراہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر جنرل تھے۔عدالت نے استفسار کیا کہ کسی جگہ پر متعلقہ حکام کی نااہلی یا غیرذمہ داری کا مسئلہ ہو توکمیشن بنایا جاسکتا ہے؟ اس پر اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ مفاد عامہ کا معاملہ ہوتو انکوائری کمیشن تشکیل دیا جاسکتا ہے۔