حیدرآباد(این این آئی)وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے سندھ میں گندم ریلیز نہ کرنے کے اعلان کے بعد ذخیرہ اندوزوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے، حیدرآباد کی اوپن مارکیٹ میں 100 کلو گندم کے نرخ5000 روپے اور کراچی میں 5100 روپے تک پہنچ گئے، عیدالاضحی کے موقع پر گندم کی قیمت میں مزید اضافے کا بھی خدشہ ہے، ضلعی انتظامیہ کے آٹا چکیوں پر چھاپے جرمانے عائد کردئیے، فی کلو آٹا 48 روپے میں
فروخت کرنے پر زور، چکی مالکان کا اوپن مارکیٹ سے مہنگی گندم خرید 50 روپے فی کلو خرید کر آٹا فی کلو 48 روپے میں فروخت کرنے سے انکار۔آٹا چکی اونرز ایسوسی ایشن نے سندھ میں گندم کے بڑھتے ہوئے بحران اور نرخوں میں ہوشرباء اضافہ کے بعد ایک مرتبہ پھر وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے خط لکھ کر مدد مانگ لی، وزیر اعلیٰ سندھ سے اپیل کی گئی ہے کہ کورونا وائرس اور لاک ڈاون کی وجہ سے سندھ میں عوام پہلے ہی بہت زیادہ پریشان ہیں لہذا سندھ حکومت عوام کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے سرکاری گندم کی فروخت کے نرخوں میں اضافہ نہ کیا جائے اور آٹا چکیوں و رولر فلور ملز کو سرکاری گندم کا کوٹہ گزشتہ سال کے نرخوں 3450 فی 100 کلو کے حساب فوری طور پر اجراء کرے تاکہ ذخیرہ اندوزوں کے عزائم خاک میں ملائے جاسکیں اور عوام کو بھی سستا آٹا فراہم کیا جاسکے۔درایں اثناء آٹا چکی اونرز ایسوسی ایشن کے سینئر نائب صدر حاجی محمد میمن اور جنرل سیکریٹری محمد ہارون آرائیں نے ڈپٹی کمشنر حیدرآباد فواد غفار سومرو سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور انہیں حیدرآباد میں گندم کے نرخوں میں اضافہ ہونے اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے آٹا چکیوں پر چھاپے مارنے، جرمانے عائد کرنے جیسی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا، انہوں نے ڈپٹی کمشنر کو فی کلو گندم سے آٹا بنانے پر آنے والے 12 روپے 40 پیسہ اخراجات سے آگاہ کیااور ضلعی پرائس کنٹرول لیسٹ
میں اوپن مارکیٹ میں گندم کے نرخوں کی ہول سیل قیمت کو شامل کرنے پر زور دیا، ڈپٹی کمشنر فواد سومرو نے کہاکہ عوام کے ساتھ کوء زیادتی برداشت نہیں کی جائے گی، آٹاچکی مالکان کو سرکاری نرخوں پر آٹا فراہم کرنا ہوگا تاہم اوپن مارکیٹ میں گندم کے نرخوں کو کنٹرول کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے اور ذخیرہ اندوزوں کو ہر گز من مانی کرنے نہیں دی جائے گی، چھپائی گئی گندم پر چھاپے مارکر فروخت کے لئے اوپن مارکیٹ میں لائی جائے گی تاکہ عوام کو سستا آٹا کی فراہمی کو ہر صورت ممکن بنائی جاسکے، انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں آٹا چکیوں کے کردار سے انکار نہیں کیا جاسکتا، چکی مالکان کے جائز مطالبات حل کئے جائیں گے، اے ڈی سی ٹو قائم اکبر، ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ حیدرآباد سلیم اللہ صدیقی اور محمد فاروق غوری بھی اجلاس میں شریک تھے۔