ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

چیئرمین نیب کے حراست، ریفرنس کے اندراج، پلی بارگین کے اختیارات واپس لئے جائیں، اختیارات کسے سونپنے کا مشورہ دیدیا گیا

datetime 22  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) سابق چیئر مین سینٹ سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے ذریعے پاکستان میں ضمانت کے اختیار میں نئے باب اور تاریخ کا جنم لیا ہے،کورٹس بھی اس فیصلے کو مد نظر رکھتے ضمانت کے کیسز کو اس کی روشنی میں ڈیل کریں گے،احتساب کا عمل بہت ضروری ہے،سینیٹ نے سستے اور فوری انصاف کی سفارشات تیار کیں ان پر عملدرآمد نہیں ہوا،پارلیمنٹ کو تاریخی کردار

ادا کرنا ہو گا،سپریم کورٹ کے فیصلے کو مد نظر رکھتے پارلیمنٹ کو نئے احتساب قانون اور احتساب کی نئی باڈی کا تعین کرنا ہو گا،چیئرمین نیب کے پاس حراست، ریفرنس کے اندارج، پلی بارگین کے جو اختیارات ہیں،وہ اختیار چیئرمین نیب سے لیکر کمیشن کو دئیے جائیں، سب کیلئے ایک قانون ہونا چاہیے، نیا احتساب قانون بنانے کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے،فیصلے میں کی گئی باتوں کے بعد پارلیمان نے تاریخی کرادر ادا نہیں کیا،تو پارلیمان تاریخ کی مجرم ہو گی۔بدھ کو سینٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے سابق چیئر مین سینٹ سینیٹر رضا ربانی نے کہاکہ جو فیصلہ سپریم کورٹ نے دیا ہے، وہ تاریخی فیصلہ ہے،اس فیصلے کے ذریعے پاکستان میں ضمانت کے اختیار میں نئے باب اور تاریخ کا جنم لیا ہے،دیگر کورٹس بھی اس فیصلے کو مد نظر رکھتے ضمانت کے کیسز کو اس کی روشنی میں ڈیل کریں گے،احتساب کا عمل بہت ضروری ہے،یہ کہنا کہ پارلیمان احتساب سے بھاگتے ہیں تاریخی اور عملی طور پر درست نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ گاڑی پٹری سے تب اتری جب پاکستان میں قانون کے پانچ معیار ہونے لگے۔ انہوں نے کہاکہ یہاں قانون مختلف طریقے سے لاگو ہو گا،اگر اپ کا تعلق حکمران اشرافیہ سے ہے،اگر آپ اشرفیہ سے مدد گار ہیں تو قانون کا مختلف انداز سے اطلاق ہو گا،امیر کیلئے انصاف کے طریقے اور تقاضے مختلف ہیں،اگر کوئی عام شہری ہے تو قانون کا اطلاق مختلف انداز سے ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ

اگر آپ کا تعلق عدلیہ، آرمڈ فورسز، سول سروس سے ہے تو اپ کے ساتھی ہی آپ کا ٹرائل کریں گے،اگر اپ پارلیمنٹرین یا سیاست دان ہیں تو اپ کا ٹرائل خصوصی عدالت میں ہو گا،اگر آپ عام شہری ہیں تو آپ عدالتوں کے رحم و کرم پر ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پارلیمان کا تاریخی فرض ہے کہ وہ سستے انصاف کے لیے جدوجہد کرے۔ انہوں نے کہاکہ سینیٹ نے سستے اور فوری انصاف کی سفارشات تیار کیں تاہم ان پر عملدرآمد نہیں ہوا،پارلیمنٹ کو

تاریخی کردار ادا کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو مد نظر رکھتے پارلیمنٹ کو نئے احتساب قانون اور احتساب کی نئی باڈی کا تعین کرنا ہو گا،احتساب کے حوالے وفاقی احستاب کمیشن کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ وفاقی احتساب کمیشن کے تحت تمام افراد (چاہتے عدلیہ، سول بیروکرسی، ملٹری یا سیاستدان) ان کیلئے ایک قانون ہو،جو کرپشن میں ملوث ہوں ان کے لیے ایک قانون اور ایک طریقہ کار ہو،اس کمیشن میں تمام شراکت

دار موجود ہوں۔ انہوں نے کہاکہ چیئرمین نیب کے پاس حراست، ریفرنس کے اندارج، پلی بارگین کے جو اختیارات ہیں،وہ اختیار چیئرمین نیب سے لیکر کمیشن کو دئیے جائیں تاکہ کوئی مقدس گائے نہ ہو۔ انہوں نے کہاکہ یا پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے، جن میں تمام سیاسی جماعتیں موجود ہوں،مشترکہ پارلیمانی اجلاس سے کمیٹی تشکیل دی جائے،کمیٹی کو ٹائم فریم دیا جائے کہ اس کے اندر نیا احتساب قانون بنانا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ فیصلے میں کی گئی باتوں کے بعد پارلیمان نے تاریخی کرادر ادا نہیں کیا،تو پارلیمان تاریخ کی مجرم ہو گی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…