منگل‬‮ ، 28 مئی‬‮‬‮ 2024 

چیئرمین نیب کے حراست، ریفرنس کے اندراج، پلی بارگین کے اختیارات واپس لئے جائیں، اختیارات کسے سونپنے کا مشورہ دیدیا گیا

22  جولائی  2020

اسلام آباد (این این آئی) سابق چیئر مین سینٹ سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے ذریعے پاکستان میں ضمانت کے اختیار میں نئے باب اور تاریخ کا جنم لیا ہے،کورٹس بھی اس فیصلے کو مد نظر رکھتے ضمانت کے کیسز کو اس کی روشنی میں ڈیل کریں گے،احتساب کا عمل بہت ضروری ہے،سینیٹ نے سستے اور فوری انصاف کی سفارشات تیار کیں ان پر عملدرآمد نہیں ہوا،پارلیمنٹ کو تاریخی کردار

ادا کرنا ہو گا،سپریم کورٹ کے فیصلے کو مد نظر رکھتے پارلیمنٹ کو نئے احتساب قانون اور احتساب کی نئی باڈی کا تعین کرنا ہو گا،چیئرمین نیب کے پاس حراست، ریفرنس کے اندارج، پلی بارگین کے جو اختیارات ہیں،وہ اختیار چیئرمین نیب سے لیکر کمیشن کو دئیے جائیں، سب کیلئے ایک قانون ہونا چاہیے، نیا احتساب قانون بنانے کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے،فیصلے میں کی گئی باتوں کے بعد پارلیمان نے تاریخی کرادر ادا نہیں کیا،تو پارلیمان تاریخ کی مجرم ہو گی۔بدھ کو سینٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے سابق چیئر مین سینٹ سینیٹر رضا ربانی نے کہاکہ جو فیصلہ سپریم کورٹ نے دیا ہے، وہ تاریخی فیصلہ ہے،اس فیصلے کے ذریعے پاکستان میں ضمانت کے اختیار میں نئے باب اور تاریخ کا جنم لیا ہے،دیگر کورٹس بھی اس فیصلے کو مد نظر رکھتے ضمانت کے کیسز کو اس کی روشنی میں ڈیل کریں گے،احتساب کا عمل بہت ضروری ہے،یہ کہنا کہ پارلیمان احتساب سے بھاگتے ہیں تاریخی اور عملی طور پر درست نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ گاڑی پٹری سے تب اتری جب پاکستان میں قانون کے پانچ معیار ہونے لگے۔ انہوں نے کہاکہ یہاں قانون مختلف طریقے سے لاگو ہو گا،اگر اپ کا تعلق حکمران اشرافیہ سے ہے،اگر آپ اشرفیہ سے مدد گار ہیں تو قانون کا مختلف انداز سے اطلاق ہو گا،امیر کیلئے انصاف کے طریقے اور تقاضے مختلف ہیں،اگر کوئی عام شہری ہے تو قانون کا اطلاق مختلف انداز سے ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ

اگر آپ کا تعلق عدلیہ، آرمڈ فورسز، سول سروس سے ہے تو اپ کے ساتھی ہی آپ کا ٹرائل کریں گے،اگر اپ پارلیمنٹرین یا سیاست دان ہیں تو اپ کا ٹرائل خصوصی عدالت میں ہو گا،اگر آپ عام شہری ہیں تو آپ عدالتوں کے رحم و کرم پر ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پارلیمان کا تاریخی فرض ہے کہ وہ سستے انصاف کے لیے جدوجہد کرے۔ انہوں نے کہاکہ سینیٹ نے سستے اور فوری انصاف کی سفارشات تیار کیں تاہم ان پر عملدرآمد نہیں ہوا،پارلیمنٹ کو

تاریخی کردار ادا کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو مد نظر رکھتے پارلیمنٹ کو نئے احتساب قانون اور احتساب کی نئی باڈی کا تعین کرنا ہو گا،احتساب کے حوالے وفاقی احستاب کمیشن کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ وفاقی احتساب کمیشن کے تحت تمام افراد (چاہتے عدلیہ، سول بیروکرسی، ملٹری یا سیاستدان) ان کیلئے ایک قانون ہو،جو کرپشن میں ملوث ہوں ان کے لیے ایک قانون اور ایک طریقہ کار ہو،اس کمیشن میں تمام شراکت

دار موجود ہوں۔ انہوں نے کہاکہ چیئرمین نیب کے پاس حراست، ریفرنس کے اندارج، پلی بارگین کے جو اختیارات ہیں،وہ اختیار چیئرمین نیب سے لیکر کمیشن کو دئیے جائیں تاکہ کوئی مقدس گائے نہ ہو۔ انہوں نے کہاکہ یا پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے، جن میں تمام سیاسی جماعتیں موجود ہوں،مشترکہ پارلیمانی اجلاس سے کمیٹی تشکیل دی جائے،کمیٹی کو ٹائم فریم دیا جائے کہ اس کے اندر نیا احتساب قانون بنانا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ فیصلے میں کی گئی باتوں کے بعد پارلیمان نے تاریخی کرادر ادا نہیں کیا،تو پارلیمان تاریخ کی مجرم ہو گی۔

موضوعات:



کالم



ٹینگ ٹانگ


مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…