اسلام آباد (آن لائن)مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما و سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ دہری شہریت کے معاملے پر وزیر اعظم کے بیان کا انتظار کررہا ہوں اگر انہوں نے غیر ملکی کو کابینہ میں بٹھانے کی حمایت کی تو عدالت جائوں گا،پاکستانی شہری ہی پارلیمان کا ممبر بن سکتا ہے ۔
اس وقت کابینہ پاکستان کی ہے اور لوگ غیر ملکی ہیں،سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نیب کو ختم ہی کر دیں تو بہتر ہے ، نا اہل حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں بے روز گاری عام اور معیشت تباہ ہو چکی ہے حکومت کے پاس اگراکثریت ہے تو مدت پوری کرلے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز نجی ٹی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا ۔سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ خواجہ سعد رفیق کیس میں سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کے بعد نیب کی عوام کے سامنے حقیقت عیاں ہوگئی ہے، تفصیلی فیصلے کے بعد نیب کے وجود کی کوئی گنجائش نہیں ،بہتر ہے اس ادارے کو ختم کر دیں،پارلیمان کا ممبر صرف پاکستان کاشہری ہی بن سکتا ہے ،کابینہ پاکستان کی ہے شہری کسی اور ملک کے ہیں، کابینہ کے ٹیبل پر بیٹھنا ہے تو دہری شہریت ترک کرنا ہوگی ،وزیر اعظم کہہ دیں کہ دہری شہریت والا کابینہ ٹیبل پر بیٹھ سکتا ہے تو میں عدالت جائوں گی ۔ ان کا کہنا تھا کہ نیب کے چیئرمین جاوید اقبال سپریم کورٹ کے جج رہے ہیں،ادارے مورال اتھارٹی سے چلتے ہیں جب اخلاقی قدریں پامال کردیں تو وہ ادارہ نہیں رہتا ،گزشتہ روز سپریم کورٹ کے تفصیلی کے بعد نیب کی عوام کے سامنے حقیقت عیاں ہوئی ہے ،تفصیلی میں اتنی سخت باتیں کی گئیں ہیں جو کسی ادارے کے بارے میں نہیں دیکھیں اس کے بعد نیب کے وجود کی کوئی گنجائش نہیں ۔
بہتر ہے اس کو ختم ہی کر دیں۔انہوں نے کہا کہ پارلیمانی پارٹی کی ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں اور سیاسی جماعتوں میں بات چیت ہوتی رہتی ہے ماضی میں بھی ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑے ہیں ہم سب ایک ہی صفحہ پر ہیں اس پر کوئی خطرہ نہیں، سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آئین کہتاہے کہ پارلیمان کا ممبر صرف پاکستانی شہری ہی بن سکتا ہے ،ہمیں کسی شخص پر اعتراض نہیں جو ایک ملک کے شہری ہوتے ہیں اس کے وفادار ہوتے ہیں ۔
کابینہ کی ٹیبل پر بیٹھنا ہے تو دوسرے ملک کی شہریت ترک کرنا ہوگی ،مشاورت کریں لیکن کابینہ کی ٹیبل پر نہیں بیٹھ سکتے ،کابینہ پاکستان کی ہے اور لوگ غیر ملکی ہیں، انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم سمجھتے ہیں کہ غیر ملکی کابینہ کی ٹیبل پر بیٹھ سکتے ہیں تو کہہ دیں جب وزیراعظم یہ کہیں گے تو میں عدالت جائوں گا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے پاس کوئی دہری شہریت نہیں وہ علاج کی غرض سے حکومت اور عدالت کی اجازت سے باہر گئے ہیں ،شہباز شریف اپوزیشن لیڈر ہیں وہ علاج کے لئے کہیں بھی جا سکتے ہیں ،شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نواز شریف جیلوں سے گھبرانے والا نہیں جس نے نواز شریف کا مقابلہ کرنا ہے تو ان کی پارٹی یہاں موجود ہے نا اہل حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے آج ملک میں بے روز گاری عام اور معیشت تباہ ہو چکی ہے ،وزیر اعظم اپنی حکومت کا کوئی مثبت کام بتا دیںحکومت کے پاس اکثریت نہیں ہے اگر ہے تو حکومت مدت پوری کرلے۔