بدھ‬‮ ، 20 اگست‬‮ 2025 

سینئر صحافی مطیع اللہ جان کو اغواء کرنے کے بعد ان کے ٹوئٹر اکائونٹ سے کیا پیغام جاری کیا گیا ؟ زبردستی گاڑی میں لیجانے کی فوٹیج نے حقیقت کھول دی

datetime 21  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)سینئر صحافی مطیع اللہ جان وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے لاپتہ ہوگئے۔مطیع اللہ جان کی اہلیہ کے مطابق ان کے شوہر کی گاڑی جی سکس میں ان کے اسکول کے پاس کھڑی پائی گئی ہے۔اہلیہ نے اپنے بیان میں کہا کہ مجھے بتایا گیا کہ میرے شوہرکو کچھ لوگ زبردستی اپنے ساتھ لے گئے۔پولیس کے مطابق مطیع اللہ جان کے لاپتا ہونے کے معاملے کی تحقیقات کررہے ہیں۔

دوسری جانب صحافی مطیع اللہ جان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ایک ٹوئٹ کی گئی ہے جس میں ان کے بیٹے نے اپنے والد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع دی۔مطیع اللہ جان کے بیٹے نے ٹوئٹ میں لکھا کہ میرے والد کو اسلام آباد سے اغوا کرلیا گیا ہے،انہوں نے اپنے والد کی جلد بازیابی اور ذمہ داروں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔اس کے علاوہ مطیع اللہ جان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک ٹوئٹ کو بھی شیئر کیا گیا ہے جس میں جاری کی گئی سی سی ٹی وی ویڈیو میں مبینہ طور پر مطیع اللہ جان کو اغوا کیے جانے کا واقعہ دکھایا گیا۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مطیع اللہ جان کے اغوا پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکام جلد ازجلد مطیع اللہ جان کا پتا لگائیں، مطیع اللہ جان کوصحافت کے باعث ماضی میں حملوں اور ہراساں کیے جانے کا سامنا رہا ہے۔اس کے علاوہ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے بھی مطیع اللہ جان کی فوری بازیابی کامطالبہ کیا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سپریم کورٹ نے مطیع اللہ جان کی ایک ٹوئٹ پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے انہیں توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے مطیع اللہ جان کے مبینہ اغوا کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صحافی مطیع اللہ جان کا مبینہ اغوا آزادی رائے پر حملہ ہے۔ا یک بیان میں نفیسہ شاہ نے کہاکہ وفاقی دارلحکومت اسلام آباد سے ایک صحافی کا مبینہ اغوا سکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔نفیسہ شاہ نے کہاکہ مطیع اللہ جان نامور صحافی ہیں، انکی خبروں سے کئے حلقے خوش نہیں تھے،

موجودہ حکومت نے اقتدار میں آتے ہی آزادی صحافت کا گلا گھونٹنا شروع کیا ہے، حکومت کی نااہلیوں پر انکو آئینہ دکھانے والے میر شکیل الرحمان بنا کسی جرم کے تاحال جیل میں ہیں۔ نفیسہ شاہ نے کہاکہ چینلز پر پابندی کے بعد اب صحافیوں کو اغوا کر کے ان کو خاموش کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے، صحافی مطیع اللہ جان کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔جبکہترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ

مطیع اللہ جان ایک دبنگ، دلیر اور سچ بولنے والے صحافی ہیں،زبردستی گاڑی میں لیجانے کی فوٹیج نے حقیقت کھول دی ہے،حکومت جگ ہنسائی اور ملک کی بدنامی سے باز آئے ،آئینے توڑنے سے سیاہ چہرے روشن نہیں ہوں گے،مطیع اللہ جان کو فوری بازیاب کرایاجائے۔ایک بیان میں مریم اورنگزیب نے کہاکہ اپنی نالائقیوں، کرپشن اور بداعمالیوں پر عوام، میڈیا اور ملک کو سزا نہ دے۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ آئینے توڑنے سے سیاہ چہرے روشن نہیں ہوں گے۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ آوازوں کا قتل کرنے سے جھوٹ سچ میں نہ بدلا ہے اور نہ بدلا جائے گا۔ انہوںنے کہاکہ مطیع اللہ جان کو فوری بازیاب کرایاجائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اور پھر سب کھڑے ہو گئے


خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…