جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

سینئر صحافی مطیع اللہ جان کو اغواء کرنے کے بعد ان کے ٹوئٹر اکائونٹ سے کیا پیغام جاری کیا گیا ؟ زبردستی گاڑی میں لیجانے کی فوٹیج نے حقیقت کھول دی

datetime 21  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)سینئر صحافی مطیع اللہ جان وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے لاپتہ ہوگئے۔مطیع اللہ جان کی اہلیہ کے مطابق ان کے شوہر کی گاڑی جی سکس میں ان کے اسکول کے پاس کھڑی پائی گئی ہے۔اہلیہ نے اپنے بیان میں کہا کہ مجھے بتایا گیا کہ میرے شوہرکو کچھ لوگ زبردستی اپنے ساتھ لے گئے۔پولیس کے مطابق مطیع اللہ جان کے لاپتا ہونے کے معاملے کی تحقیقات کررہے ہیں۔

دوسری جانب صحافی مطیع اللہ جان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ایک ٹوئٹ کی گئی ہے جس میں ان کے بیٹے نے اپنے والد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع دی۔مطیع اللہ جان کے بیٹے نے ٹوئٹ میں لکھا کہ میرے والد کو اسلام آباد سے اغوا کرلیا گیا ہے،انہوں نے اپنے والد کی جلد بازیابی اور ذمہ داروں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔اس کے علاوہ مطیع اللہ جان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک ٹوئٹ کو بھی شیئر کیا گیا ہے جس میں جاری کی گئی سی سی ٹی وی ویڈیو میں مبینہ طور پر مطیع اللہ جان کو اغوا کیے جانے کا واقعہ دکھایا گیا۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مطیع اللہ جان کے اغوا پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکام جلد ازجلد مطیع اللہ جان کا پتا لگائیں، مطیع اللہ جان کوصحافت کے باعث ماضی میں حملوں اور ہراساں کیے جانے کا سامنا رہا ہے۔اس کے علاوہ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے بھی مطیع اللہ جان کی فوری بازیابی کامطالبہ کیا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سپریم کورٹ نے مطیع اللہ جان کی ایک ٹوئٹ پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے انہیں توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے مطیع اللہ جان کے مبینہ اغوا کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صحافی مطیع اللہ جان کا مبینہ اغوا آزادی رائے پر حملہ ہے۔ا یک بیان میں نفیسہ شاہ نے کہاکہ وفاقی دارلحکومت اسلام آباد سے ایک صحافی کا مبینہ اغوا سکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔نفیسہ شاہ نے کہاکہ مطیع اللہ جان نامور صحافی ہیں، انکی خبروں سے کئے حلقے خوش نہیں تھے،

موجودہ حکومت نے اقتدار میں آتے ہی آزادی صحافت کا گلا گھونٹنا شروع کیا ہے، حکومت کی نااہلیوں پر انکو آئینہ دکھانے والے میر شکیل الرحمان بنا کسی جرم کے تاحال جیل میں ہیں۔ نفیسہ شاہ نے کہاکہ چینلز پر پابندی کے بعد اب صحافیوں کو اغوا کر کے ان کو خاموش کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے، صحافی مطیع اللہ جان کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔جبکہترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ

مطیع اللہ جان ایک دبنگ، دلیر اور سچ بولنے والے صحافی ہیں،زبردستی گاڑی میں لیجانے کی فوٹیج نے حقیقت کھول دی ہے،حکومت جگ ہنسائی اور ملک کی بدنامی سے باز آئے ،آئینے توڑنے سے سیاہ چہرے روشن نہیں ہوں گے،مطیع اللہ جان کو فوری بازیاب کرایاجائے۔ایک بیان میں مریم اورنگزیب نے کہاکہ اپنی نالائقیوں، کرپشن اور بداعمالیوں پر عوام، میڈیا اور ملک کو سزا نہ دے۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ آئینے توڑنے سے سیاہ چہرے روشن نہیں ہوں گے۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ آوازوں کا قتل کرنے سے جھوٹ سچ میں نہ بدلا ہے اور نہ بدلا جائے گا۔ انہوںنے کہاکہ مطیع اللہ جان کو فوری بازیاب کرایاجائے۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…