اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے مسلم لیگ (ن)کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کی ضمانت کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے جس میں کہاگیاہے کہ نیب سیاسی لائن کے دوسری طرف کھڑے افراد کیخلاف کوئی قدم نہیں اٹھاتا، نیب قانون ملک میں بہتری کے بجائے مخالفین کا بازو مروڑنے کے لیے استعمال کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق 11 دسمبر 2018ء کو قومی احتساب بیورو(نیب) نے
خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ کیس میں مبینہ کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔سپریم کورٹ نے رواں سال 17 مارچ کو اس مقدمے میں خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کی ضمانت 30،30 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی تھی۔لیگی رہنماؤں کی ضمانت سے متعلق 87 صفحات کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا گیا ہے جسے جسٹس مقبول باقر نے تحریر کیا ہے۔سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ نیب نے قانون کی دھجیاں بکھیر کر رکھ دیں اور قانون کی کھلے عام خلاف ورزی کی، قانون اور آئین کا جائزہ لینے کے باوجود یہ راز ہے کہ یہ مقدمہ کیسے بنایا گیا؟فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نیب قانون ملک میں بہتری کے بجائے مخالفین کا بازو مروڑنے کے لیے استعمال کیا گیا اور نیب آرڈیننس اپنے اجراء سے ہی انتہائی متنازع رہا ہے۔عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ نیب کے امتیازی رویے کے باعث اس کا اپنا تشخص متاثر ہوتا ہے اور اْس کی غیرجانبداری سے عوام کا اعتماد اْٹھ گیا ہے۔سپریم کورٹ نے کہا کہ نیب سیاسی لائن کے دوسری طرف کھڑے ایسے افراد جن پربڑے مالی کرپشن کے الزامات ہیں، ان کے خلاف تو کوئی قدم نہیں اْٹھاتا جب کہ کچھ افراد کو
گرفتار کرکے مہینوں اوربرسوں تک بغیر وجہ اذیت کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ جسٹس مقبول باقر نے فیصلے کے آخرمیں حبیب جالب کے اس شعر کا بھی حوالہ دیا ہے۔”ظلم رہے اور امن بھی ہو ٗ کیا ممکن ہے تم ہی کہو،۔یا د رہے کہ نیب کی جانب سے آٰشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا تھا کہ سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں جس کے بعد نیب لاہور نے ان کے خلاف
تحقیقات کا آغاز کیا۔نیب لاہور کے مطابق خواجہ سعد رفیق نے اپنی اہلیہ، بھائی سلمان رفیق، ندیم ضیاء اور قیصر امین بٹ سے مل کر ائیر ایونیو سوسائٹی بنائی، جس کا نام بعد میں تبدیل کرکے پیراگون رکھ لیا۔اعلامیے کے مطابق خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹی کی تشہیر کی اور ساتھیوں کے ساتھ مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور اربوں روپے کی رقم بٹوری۔نیب کا الزام ہے کہ خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔