اسلام آباد(آن لائن)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب و امور داخلہ شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ حکومت نے معاونین خصوصی کے اثاثے ظاہر کرنے کی مثال قائم کردی ہے،مستقل قانون بنانے کے لئے اپوزیشن کی مدد سے آئین میں ترمیم کریں گے،معاونین خصوصی صرف حکومت کو مشورہ دیتے ہیں اہم فیصلوں پر دستخط نہیں کرسکتے۔اتوار کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شہزاداکبر نے کہا کہ حکومت نے
معاون خصوصی کے اثاثے ظاہر کرنے کی مثال قائم کردی ہے لیکن اس حوالے سے مستقل قانون بنانے کیلئے آئینی ترمیم کی ضرورت ہوگی جس میں اپوزیشن کا تعاون بھی درکار ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کابینہ میں غیر منتخب ارکان کابینہ اجلاس میں بیٹھنے کا استحقاق نہیں رکھتے تاہم کابینہ کے غیر منتخب اریکان مدعو کئیجانے پر ہی شرکت کرسکتے ہیں۔شہزاد اکبر نے کہا کہ رکن اسمبلی منتخب ہونے کے لئے دوہری شہریت کا حامل ہونے پر پابندی ہے لیکن وزیراعظم کے معاونین خصوصی پر دوہری شہریت کے باعث نااہلیت کا اطلاق نہیں ہوتا۔وزیراعظم شروع سے ہی کہتے رہے ہیں کہ اسمبلی میں دوہری شہریت کا حامل شخص موجود نہیں ہوناچاہئے لیکن اپنے اپنے شعبوں میں ماہر بیرون ملک پاکستانیوں سے معاونت حاصل کی جاسکتی ہے۔کابینہ کے فیصلوں میں غیر منتخب ارکان مشورہ دے سکتے ہیں لیکن حتمی فیصلوں پر ان کے دستخط موجود نہیں ہوتے۔ شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ حکومت نے معاونین خصوصی کے اثاثے ظاہر کرنے کی مثال قائم کردی ہے،مستقل قانون بنانے کے لئے اپوزیشن کی مدد سے آئین میں ترمیم کریں گے،معاونین خصوصی صرف حکومت کو مشورہ دیتے ہیں اہم فیصلوں پر دستخط نہیں کرسکتے۔اتوار کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شہزاداکبر نے کہا کہ حکومت نے معاون خصوصی کے اثاثے ظاہر کرنے کی مثال قائم کردی ہے لیکن اس حوالے سے مستقل قانون بنانے کیلئے آئینی ترمیم کی ضرورت ہوگی جس میں اپوزیشن کا تعاون بھی درکار ہوگا۔