بدھ‬‮ ، 05 فروری‬‮ 2025 

سستی بجلی کی فراہمی، کے پی کے میں 5 پن بجلی گھروں کا افتتاح

datetime 18  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(آن لائن)وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے ضلع مانسہرہ کے علاقہ سیاحتی علاقے کاغان میں پانچ مختلف چھوٹے پن بجلی گھروں کا باقاعدہ افتتاح کیا جن میں 500 کلوواٹ کا بیلہ منور منی ہائیڈل پاور پراجیکٹ، 400 کلوواٹ کا بیاری منی ہائیڈل پاور پراجیکٹ، 300 کلوواٹ کا کوٹکئی منی ہائیڈل پاور پراجیکٹ، 300 کلوواٹ کا راجوال منی ہائیڈل پاور پراجیکٹ اور 150 کلوواٹ کا دم دمہ منی ہائیڈل پاور پراجیکٹ شامل ہیں۔

ان منصوبوں سے تقریبا دو ہزار گھرانے، بارہ مساجد، دس سکولز، 120 دوکانوں اور متعدد سیاحتی مراکز کو سستی بجلی فراہم ہوگی۔افتتاحی تقریب سے اپنے خطاب میں وزیر اعلی نے چھوٹے پن بجلی گھروں کے ان منصوبوں کی تکمیل کو علاقے کے لیے انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے نہ صرف علاقے کے لوگوں کو نہ صرف سستی بجلی کی بلا تعطل فراہمی ممکن ہوگی بلکہ علاقے میں خود روزگاری کے مواقع بھی پیدا ہونگے اور لوگوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی رونما ہوگی۔ وزیر اعلی نے کہا کہ صوبے کے شمالی علاقوں میں سستی بجلی پیدا کرنے کے بہت سارے مواقع ہیں اور پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ان مواقع کو بہتر انداز میں لاکر لوگوں کو سستی بجلی فراہم کرنے، انہیں خود روزگاری کے مواقع فراہم کرنے، معیار زندگی بہتر بنانے اور صوبے کی معیشت کو مضبوط کرنے کے لئے ایک جامع حکمت عملی کے تحت موثر اقدامات اٹھا رہی ہے اور وہ دن دور نہیں جب حکومت کے ان اقدامات کے نتیجے میں ملک بجلی کی پیداوار میں خود کفیل ہوجائے گا۔ وزیر اعلی نے کہا کہ صوبائی حکومت نے پن بجلی گھروں کے منصوبوں کے لئے ہائیڈل ڈیویلپمنٹ فنڈ میں اربوں روپے مختص کئے ہیں، صوبے میں میگا ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کے علاوہ صوبائی حکومت نے غیر سرکاری تنظیموں کے توسط سے شمالی علاقوں میں تقریبا 34 میگاواٹ کے 328 چھوٹے پن بجلی گھر تعمیر کرنے کا جو سلسلہ شروع کیا تھا ان

میں سے بیشتر مکمل ہو چکے ہیں اور باقی تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں، ان 328 چھوٹے پن بجلی گھروں میں سے 17 بجلی گھر ضلع مانسہرہ میں میں ہیں جن میں سے 12 بجلی گھر مکمل ہو چکے ہیں اور باقی پانچ تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔ علاوہ ازیں صوبائی حکومت اس قسم کے مزید 672 چھوٹے پن بجلی گھروں کے منصوبوں پر بھی کام کر رہی ہے جن کی مجموعی پیداواری صلاحیت 55 میگاواٹ ہوگی۔ محمود خان کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کی وجہ سے درپیش مالی مشکلات کے باوجود صوبے میں ترقی کا سفر جاری رہے گا،

موجودہ صورتحال میں سیاحت، پن بجلی اور صنعت کے شعبوں کا فروع حکومت کی ترجیحات میں سر فہرست ہیں تاکہ ان کو ترقی دیکر لوگوں کو روزگار کے فوری مواقع فراہم کئے جاسکیں۔ وزیر اعلی نے ان بجلی گھروں کی تکمیل کو بروقت ممکن بناکر علاقے کے لوگوں کو بجلی کی بنیادی سہولت کی فراہمی کو یقینی بنانے پر محکمہ انرجی اینڈ پاور اور پیڈو کی کارکردگی کی تعریف کی۔ اسپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق احمد غنی، معاون خصوصی برائے بہبود آبادی احمد حسین شاہ اور دیگر منتخب عوامی نمائندوں کے علاوہ ڈویڑنل اور ڈسٹرکٹ انتطامیہ کے اعلی حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ دراین اثنا وزیر اعلی محمود خان معاون خصوصی برائے بہبود آبادی احمد حسین شاہ کی رہائش گاہ پر گئے اور ان کے بھائی کے انتقال پر تعزیت اور فاتحہ خوانی کی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…