کلبھوشن باربارسفارتکاروں کوپکارتارہا،سفارتکاروں نے کلبھوشن سے بات ہی نہیں کرنی تھی تورسائی کیوں مانگی؟ شاہ محمود قریشی نے حقیقت کھول دی

16  جولائی  2020

اسلام آباد (این این آئی)وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ کلبھوشن کو قونصلر رسائی کی ضرورت کے مطابق تمام اقدامات اٹھائے ہیں،کلبھوشن باربارسفارتکاروں کوپکارتارہا، انہوں نے ایک نہ سنی اور رسائی کے بجائے راہ فرار اختیار کیا،کلبھوشن کہتارہامجھ سے بات کریں اورسفارتکارچلتے بنے،سفارتکاروں نے کلبھوشن سے بات ہی نہیں کرنی تھی تورسائی کیوں مانگی؟۔جمعرات کو ایک بیان میں

مخدوم شاہ محمودقریشی نے کہاکہ قونصلررسائی کی ضرورت کیمطابق تمام اقدامات اٹھائے۔شاہ محمودقریشی نے کہاکہ بھارتی سفارتکاروں نے کلبھوشن تک رسائی کے بجائے راہ_فراراختیارکیا۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی سفارتکارکوکلبھوشن تک قونصلررسائی دی،آج بھارت کے2سفارتکاروں کوقونصلررسائی دی گئی۔انہوں نے کہاکہ جوبات طے ہوئی تھی اس کے تحت قونصلررسائی دی۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کی بدنیتی سامنے آگئی یہ قونصلررسائی ہی نہیں چاہتے تھے۔وزیرخارجہ نے کہاکہ کلبھوشن بھارتی سفارتکارکوپکارتارہااوروہ چلے گئے،کلبھوشن کہتارہامجھ سے بات کریں اورسفارتکارچلتے بنے۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ بھارتی سفارتکاروں کا رویہ حیران کن تھا،سفارتکاروں نے کلبھوشن سے بات ہی نہیں کرنی تھی تورسائی کیوں مانگی؟۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی سفارتکاروں کودرمیان میں شیشے پراعتراض تھاوہ بھی ہٹادیا۔وزیرخارجہ نے کہاکہ سفارتکاروں نے آڈیوویڈیو ریکارڈ پراعترض کیاوہ بھی نہیں کی،بھارتی سفارتکاروں کی تمام خواہشات پوری کیں پھربھی وہ چلے گئے۔  مخدوم شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ کلبھوشن کو قونصلر رسائی کی ضرورت کے مطابق تمام اقدامات اٹھائے ہیں،کلبھوشن باربارسفارتکاروں کوپکارتارہا، انہوں نے ایک نہ سنی اور رسائی کے بجائے راہ فرار اختیار کیا،کلبھوشن کہتارہامجھ سے بات کریں اورسفارتکارچلتے بنے

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…